یہودی اپنی مظلومیت کی کہانی کا آغاز و اختتام ہولوکاسٹ سے کرتے ہیں! اور کئی لوگ ہولوکاسٹ کے حقیقت ہونے پر شک کا اظہار کرتے ہیں!
اگر ہولوکاسٹ ویسا ہی ہے جیسا اہل یہود باور کراتے ہیں تو ایک نظر موازنہ کرتے ہیں کہ آیا ہولوکاسٹ سے یہودیوں نے کیا سیکھا!!!
لوگوں کو مقید رکھنے کیلئے فصیل و دیوار کی تعمیر
آزادانہ تقل و حمل پر بندش کیلئے چیک پوائینٹ کا قیام
گرفتاریاں و تشدد
گھر و رہائش گاہوں کو مسمار کرنا
اور نشل کشی!
اب آپ خود بتائیں یہ تصاویر کیا بتا رہی ہیں!!!
9 تبصرے:
کسی نے اچھی محنت کی ہے
ساری تصاویر تو سیارہ پر دیکھ لیں پھر یہاں کس لئے آئین ؟
ظلم کی انتہا ہے
اور ہماری بے غیرتی کی بھی
اسرائیل مجھے نفسیاتی مریض لگتا ہے۔
اسرائیل کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اگر کل وہ کمزور تھے تو آج فلسطینی بھی کمزور ہیں وہ دن دور نہیں جب فلسطین والے بھی طاقتور ہوجائیں اور یہ ہولوکاسٹ اپنی حقیقی شکل اختیار کرلے
واقعی بس گیس چیمبرز، غلامانہ کیمپس اور ساٹھ لاکھ کا فرق ہے۔
نوٹ: ہزاروں لوگوں کو فارورڈ کی جانے والی ایمیل کو بلاگ پر پوسٹ کرنے کا کیا فائدہ ہے؟
جی کسی عرب کی محنت ہے!! انکل!
ڈفر، شکاری اور عبدلقدوس تبصرے کا شکریہ!
گیس چیمبر کی جگہ فاسفورس استعمال ہو گیا، غلامانہ کیمپس میں چند افرادآتے ہیں جبکہ اسرائیل نے پورے غزہ کو غلام بنا لیا تھا!!
اگر ساٹھ لاکھ مارے گئے تھے تو کُلآبادی کتنی تھی؟ کتنے بچے تھے!! سارے جرمنی ہی میں کیوں رہتے تھے؟ باقی دنیا میں کسی ایک جگہ اس تعداد کی آدھی آبادی بھی یہودیوں کی کیوں آباد نہیں تھی؟
تصاویر دیکھ کر تو ہٹلر کا قول یاد آگیا:۔
I could have annihilated all the Jews in the world, but i left some of them so you will know why i was killing them
جب کسی پاکستانی سے ہالوکاسٹ کے متعلق سوال کرو ایسے ہی جواب آتے ہیں۔ کیا آپ لوگ تاریخ کے علم کو برا گردانتے ہیں؟ جائیں اور پڑھیں!
میں تو بس اتنا کہوں گا کہ،۔
ظلم رہے اور امن بھی ہو
کیا یہ ممکن ہے تم ہی کہو
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے
نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔