Pages

4/01/2009

ایک حقیقت!

آپ دنیا کی اچھی سے اچھی،  درست و سچی بات کر لیں مگر آپ کو اس بات کے لئے تیار رہنا چاہئے کہ ایسے کئی افراد ہوں گے جو آپ کو غلط کہے گے! دوسری طرف اگر آپ دنیا کی نہایت بیہودہ و غلط و جھوٹی بات سُنے تو اُس لمحے ہر گز حیراں نہ ہو جب اُس کے حق میں کوئی بات کرے! کیونکہ یہ حقیقت ہے کہ یہاں اچھی بات کے مخالف و غلیظ خیال کے ہامی بھی ہیں!

5 تبصرے:

jafar نے لکھا ہے کہ

نقطہ نظر کا فرق ہوتا ہے۔۔۔ جو بات ہم اچھی سمجھتے ہیں، کسی اور کے نزدیک اس سے خراب چیز کوئی نہیں ہوتی۔۔۔ اور اسی طرح اس کے بر عکس۔۔
ہمیشہ سے یہی ہوتا آیا ہے اور یہی ہوتا رہے گا۔۔۔۔

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

جب ابلیس نافرمان ہوا اور راندہ گیا تو اس نے انسان کو قیامت تک کیلئے بھٹکانے کی مُہلت مانگی جو اللہ نے عطا فرما دی ۔ ضرور اس میں کوئی حکمت تھی ۔ سو انسان کی پیدائش سے قیامت تک شیطان کے بہکائے ہوئے اچھی بات کی مخالفت کرتے رہیں گے ۔ اس میں گبھرانے کی بات نہیں ۔ قرآن شریف ترجمہ کے ساتھ پڑھا کیجئے

میرا پاکستان نے لکھا ہے کہ

ہم نے تو یہ سیکھا ہے کہ اپنے کام سے کام رکھیں اور اپنی فیملی کو وقت دیں۔ اگر آپ کے بچے سنور گئے تو آپ کامیاب ٹھرے۔ برے کو سدھارنے کی کوشش کریں اگر نہ مانے تو اس کے حال پر چھوڑ دیں۔

خاور کھوکھر نے لکھا ہے کہ

اسی لیے کچھ لوگ میری تحاریر پڑھنے والے بھی نکل هی آتے هیں اور
اپ کی بھی
بس جی چھڈو درانتی کو دانت ایک طرف هوتے هیں اور زمانے کو دونوں طرف ـ

REHAN نے لکھا ہے کہ

سر آپ نے بہت صحیح اور گہری تحریر لکھی ہئ ۔۔

ترقی یافقہ اقوام کو دیکھیں تو وہاں بحص و مباحصہ میں بھی تعلیم جھلکتی ہے جبکہ یہاں بس شاعری ۔۔ لوگوں کو تو ان کے پاس جتنا بھی علم ہے بس اتنے پر ہی فخر ہو رہتا ہے جبکہ انسان تو ہمیشہ سیکھتا رہتا ہے ۔

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔