Pages

11/03/2006

ہالوکاسٹ پر مبنی کارٹونوں

ایران کارٹون کی طرف سے ہالوکاسٹ پر مبنی کارٹونوں کے مقابلے کااعلان یہ کارٹون پہلے نمبر پر آیا!!!,,,,,,,,,

4 تبصرے:

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

ہالوکاسٹ کے اعداد و شمار پر مجھے يقين نہيں ۔ ميں کچھ عرصہ مغربی جرمنی ميں رہا ہوں اور نُرنبرگ جسے انگريزی ميں نورمبرگ لکھا جاتا ہے وہاں وہ جگہ مجھے دکھائی گئی جس جگہ کے متعلق دعویٰ ہے کہ پندرہ بيس لاکھ يہوديوں کو وہاں رکھا گيا تھا ۔ عقل نہيں مانتی کہ وہاں پانچ لاکھ آدمی بھی کسی طرح سما سکيں ۔

ميں ايک سال سے اس سلسلے ميں مصدّقہ اعداد و شمار اکٹھے کر رہا تھا ۔ انشاء اللہ نوک پلک درست کر کے پرسوں يعنی اتوار 5 نومبر کو اپنے اُردو بلاگ پر شائع کروں گا ۔ پڑھ کر اپنی رائے سے مستفيد فرمائيے گا ۔ رابطہ يہ ہے
http://pkblogs.com/iftikharajmal

گمنام نے لکھا ہے کہ

مجھے آپ کی اس پوسٹ کا انتظار رہے گا!!!
ویسے سچ یہ ہے کہ اس کے سچے یا جھوٹے ہونے سے مجھے کوئی دلچسپی نہیں!!! بعض لوگ اس کے جھوٹے ہونے پر یقین رکھتے ہیں اور کئی کو اس کے اعداد و شمار سے اختلاف ہے!!!!!
بہت ممکن ہے سچائی دونوں کے درمیان ہو!!! یعنی یہودی مارے تو گئے ہو مگر اتنے بھی نہیں جتنے بتائے جاتے ہیں!!! تعداد ہزاروں میں ہو اور کہا جا رہا ہو لاکھوں میں!!!

گمنام نے لکھا ہے کہ

اپنے نبی پر کارٹذون بنے تو آپ لوگ قتل و غارت پر اتر آتے ہیں اور دوسروں کے قتل عام کا مذاق کارٹونوں میں اڑانے میں کوئی عیب نہیں محسوس کرتے۔ اگر آج حضرت محمد زندہ ہوتے تو آپ دونوں پر خوب شرمندہ ہوتے۔

Shoiab Safdar Ghumman نے لکھا ہے کہ

یوں تو کسی کا بھی کارٹون نہیں بنانا چاہئے!!! یہ اسلامی قانون ہے!!!
کسی کے قتل عام کا مذاق آڑانا مقصد ممکن ہے ہو مگر میں نے اس مقابلہ کے جو کارٹون دیکھے ان میں اکثریت میں کچھ ایسا کہا یا سمجھایا گیا ہے کہ بھائی اگر تمہارے بندے نازیوں نے مارے ہیں تو یہ کیا انصاف ہے کہ ہم بدلے میں اہل فلسطین کا قتل کرو!!!!!

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔