Pages

4/17/2005

اوقات

۔(درست معنوں میں ایک بے طقی تحریر)۔
اکثر آپ کے اوقات سے آپ کی اوقات کا اندازہ ہوتا ہے ۔ ساری بات اوقات کی ہے ۔ کیا آپ اوقات والے ہیں؟ بعض افراد دوسروں کو ان کی اوقات یاد دلاتے رہتے ہیں"دو ٹکے کی اوقات ہے تمہاری" کیا کہا ٹکہ پاکستان میں نہیں چلاتا یہ بنگلا دیش کا سکہ ہے ابے دو پیسے کی کر لے اب بتائے اوقات میں کوئی فرق پڑا ؟ نہیں نا۔مگر اگر کوئی چھوٹا ( قد یا عمر میں نہیں) بڑے سے اس کی اوقات پوچھے تو وہ(بڑا) نہ صرف اپنی اوقات سے اسے آگاہ کرتا ہے بلکہ اس کی اوقات بھی اسے سمجھا دیتا ہے اس سمجھ بوجھ میں رہ جانے والے کسی کسر کو سرکاری ڈاکٹر دور کر دیتے ہیں۔ ان ڈاکٹروں کی اپنی اوقات ان کے پرائیویٹ کلینک کے باہر درج ہوتی ہے "اوقات : صبح ۱۰ سے دوپہر ۱ بجے اور شام ۵ سے رات ۹ بجے تک" ۔ ملازم پیشہ آدمی کی اوقات صبح ۹ سے شام ۵ بجے تک۔ان کو ان کا سینیئر(افسر) لاکھ کہئے "اپنی اوقات میں رہو" یہ ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیتے ہیں اور اوقات سے اکثر باہر رہتے ہیں آخر کیوں نہ ہوں ؟ اؤرٹائم ملتا ہے۔
بڑے تلخ (گھٹیا) ہیں بندہ مزدور کے کی اوقات

3 تبصرے:

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

Which fonts of Urdu are you using ? I tried fonts given in Windows XP but didn't work.

Thank you for encouraging me for my comment on my son Zakaria's Blog.I hope you will find my blog (Hypocrisy Thy Name)interesting.

vividentity نے لکھا ہے کہ

waisay hum sab ko apni apni okat ka pata hai :p but phir bi hum chuppa jatay hain. and uncle ko URDU NASKH ASIATYPE ka kehna kuz is mein I and Shift + I ka faraq nai hota for yeh. see my Blog for example :p

گمنام نے لکھا ہے کہ

سلام علیکم۔ آپ کی اوقات کیا ہے کیونکہ میری اوقات صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک ہے ؛)

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔