Pages

9/19/2010

وجہ گرفتاری؟ لطیفہ یا مذہب؟

آج کل کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی رہنما پوپ بینڈکٹ شازدہم برطانیہ کے سرکاری دورے پر ہیں! معلوم ہوا اُن کے قتل کے منصوبہ بنانے والے چھ مسلمان دہشت گرد آخری وقت میں پکڑے گئے! چلو جی پھر شروع قیاس آرائیاں کہ القاعدہ کے بندے ہوں گے! ڈیلی ایکسپریس نے تو یہ ہیڈلائن لگائی "مسلمانوں کا پوپ کو قتل کرنے کا منصوبہ" (یہ تو روشن خیالی ہو گی ناں؟؟ انتہا پسندی یا تعصب تو نہیں کہلائے گا!!)۔

اس ہی طرح سنا ہے دیگر برطانوی اخبارات میں بھی کسی نا کسی شکل میں اسلام و مسلمان کا عنصر ضرور پیش کیا خبر میں!!
اب اُنہیں برطانوی پولیس نے بے گناہ قرار دے کر چھوڑ دیا ہے، اور معلوم یہ ہوا کہ کسی لطیفہ کی بنیاد پر گرفتاریاں عمل میں آئی! ایک نے لطیفہ سنایا اور باقی سے سنا! جیسے آج کل پاکستانی آج کل ایس ایم ایس پر وہ z سے شروع ہونے والے نام سے متعلق لطیفہ بھیجتے ہیں!
تو ایسے میں اپ کیا خیال ہے؟ گرفتاری کی اصل وجہ کیا تھی؟ لطیفہ یا ۔۔۔۔۔۔ دہشت گردی کی عالمی جنگ جس میں ممکنہ دہشت گرد کون ہو گا؟
میڈیا ٹرائن ہونے کے بعد یہ میڈیا اُس کا ازالہ کیوں نہیں کرتا؟ یوں تو نہیں چلے گا!! اخبارات کو تو ایک طرف رکھے آپ اس قصہ پر لکھے جانے والے بالگ تو زرا تلاش کر کے پڑھے! اور دیکھے قیاس کے ان گھوڑوں نے کیا کیا گُل کھلائے ہیں!

5 تبصرے:

کاشف نصیر نے لکھا ہے کہ

گرفتاری سو فیصد بے جا ہے اور یہ منصوبہ کا پراپیگنڈا صرف اور صرف ڈرامہ ہے۔
ایک مثال دیکھیں کہ ہندوستان میں پونا میں ایک دھماکہ ہوا اور 8 لوگ مارے گئے جس کا الزام مسلمانوں پر لگایا گیا تو انڈیا کے تمام اخبار نے بڑی ہیڈ لائن لگائی کہ پونا میں مسلمان دہشت گردوں کا حملہ کردیا جبکہ اسی روز آسام میں ماو نواز باغیوں نے ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ کرکے 12 پولیس والوں کو ماردیا لیکن تمام ہندوستانی اخبارات اس خبر کو اپنے اندر کے صفحات پر دو کالم سے زیادہ جگہ نہیں دی۔ یہ ہے تعصب!

میرا پاکستان نے لکھا ہے کہ

ہمیں بھی مغربی میڈيا سے یہی گلہ رہا ہے کہ وہ بعد میں بیگناہ ثابت ہونے والوں کي اتنی کوریج نہیں کرتا جتنی ان کی گرفتاری پر کر چکا ہوتا ہے۔

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

اس سلسلہ ميں جو کچھ ميں نے پڑھا اس ميں ايک خبر يہ تھی کہ پکڑے جانے والے لوگ صفائی کرنے والے تھے اور حسبِ معمول صفائی کرنے کيلئے جا رہے تھے کہ دھر لئے گئے ۔ امريکا کی حکومت کی طرح يا شايد اس کی ھدائت پر برطانوی حکومت بھی مسلمانوں اور اسلام کے خلاف نفرت انگيزی پھيلا رہی ہے اور يہ دہشتگردی ہے ۔

اظہر الحق نے لکھا ہے کہ

مسلم ھو تو دہشت گرد بھی ہو
تم اک دھشت زدہ قوم کے فرد ہو

zain khan نے لکھا ہے کہ

مین نے بھی یہ خبر پڑھی -- بی بی سی پر کھنگالہ نہی ملی-- جرمن ریڈو کے ویب پایچ پر تھی-- خبر کا ماخذ مجہل تھا-- بار بار ایسی خبر پیدا کرنا اور مسلمانون کو خوف مین جکڑنا-- اور دنیا کو بتلا نا کہ مسلمان دھشت گرد ہین -- کیا کریں کچھ مسلم لیڈر ان تنظیم کے ھونے ھونے کا اقرار کرتے ہین-- عوام کو خوف در خوف کے ماحول مین رکھے ھوئے ہین

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔