ہم نہ مہاجر ہیں، نہ پٹھان ہیں، نہ میمن ہیں،یہ لوگوں نے ناں بہت فرق نکال لئے ہیں ہم لوگ کو یہ سوچنا چاہئے کہ ہم سب مسلمان ہیں۔ فرقہ ایک ہی ہونا چاہیئے، لوگوں نے بول دیا تو ہم سے دور رہ تو پختون ہے تو مہاجر ہے، یہ سب غلط بات ہےہم سب مسلمان ہیں!
یہ بی بی سی کی رپورٹ (1:20 سے 1:45 منٹ تک) میں شامل اُس لڑکے کے تاثرات تھے جو کرکٹ کھیل رہے تھے اور ساتھی لڑکوں نے اس بات کی حمایت میں تالیاں بجائی نیر ویڈیو میں نظر آنے والے پشتون لڑکے نے اُس ساتھی لڑکے کو سینے سے لگا لیا!!! اگر کسی کو یہ شکایت ہے کہ یار دوست تحریر حذف کر کے شیئر کرتے ہیں تو مجھے بھی یہ افسوس ہے کہ کم عمر لڑکوں کی اس قدر لسانیت مخالف تاثرات کو بی بی سی نے بوقت تحریر قلم بند نہیں کیا!! مگر شکریہ کہ بعد میں ویڈیو لگا دی اور بات پہنچ گئی۔
6 تبصرے:
ماشاءاللہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیاخوب میسج دیا ہے۔
بہت اچھا پیغام ہے کاش کے لوگوں کو سمجھ بھی آجاے
شعیب بھائی آپ کے پوسٹ سے یہ تاثر اُبھر رہا ہے کہ بی بی سی اور میں نے ایک طرح کی چیزیں حذف کی ہیں یعنی دونوں کا ہدف تعصب کو شکست دینے والی چیزوں کو سینسر کرناتھا۔
میں ہر قسم کے تعصب کے خلاف ہوں۔ شاید اس سے میری نیکی ضائع ہوجائے لیکن مجھے یہاں یہ لکھنا پڑرہا ہے کہ دو اردو اسپیکنگ افراد دو دن تک میرے گھر ٹھیرے رہے کیوں کہ ان کو جن علاقوں سے گزر کر اورنگی میں اپنے گھر جانا تھا وہاں اے این پی کے دہشت گردوں کا ہولڈ ہے۔ کل رات کو مجھے قصبہ کالونی سے ایک فارورڈ مسیج ملا ، اگر چہ مجھے ایم کیو ایم کے دہشت گردوں کی پروپیگنڈا مہم کا اچھی طرح اندازہ ہے تاہم انسانی جانوں کے ضائع ہونے کے خدشے کے پیش نظر میں نے وہ میسج ایکسپریس، جیو ، اے آروائی ، سما اور دنیا نیوز کے درجنوں نیوز رپورٹرز اور کاپی ایڈیٹرز کو ایک منٹ کے اندر اندر فارورڈ کر دیا۔ تعصب کرنا اور کسی لسانی اکائی کو جانی اور مالی نقصان قابل مذمت ہی نہیں بلکہ ایسے لوگوں کا قانون کی گرفت میں لانا بھی ضروری ہے۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ ایم کیو ایم کے ایم پی اے کے قتل کے بعد جس طرح چن چن کر ایم کیو ایم کے دہشت گردوں نے پختونوں کو مارا وہ پاکستان کے ’باشعور‘ قوم کے اجتماعی شعور پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ ایم کیو ایم کے دہشت گردوں کی خواہش تھی کہ اے این پی کے دہشت گرد ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بے گناہ اردو اسپیکنگ لوگوں کو ماریں گے اور اس طرح دونوں جماعتوں کے اووٹ بینک میں اضافہ ہوگا لیکن وہ خاموش ہیں۔ اللہ کرے یہ سلسلہ ختم ہوجائے۔
واضح رہے کہ مجھے جس چیز کو ہائی لائٹ کرنا تھا کردیا۔ جو چیز غیر ضروری تھی اس کا شامل نہیں کیا لیکن اصل کا لنک شروع میں دے دیا۔
ویسے وکیل صاحب آپ کا عزت ماب چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے بارے میں کیا خیال ہے جو مچھر کے مرنے پر تو سوموٹو ایکشن لے لیتے ہیں لیکن سینکڑوں معصوم انسانوں کے قتل پر وہ خاموش ہیں؟ کیا ان کی بحالی بڑے بھائی کی ضمانت سے عمل میں تو نہیں آئی ہے۔ ویسے بڑے بھائی جنرل کیانی چاہے تو یہ قتل و غارت گاری روک سکتی ہے۔ سو لوگوں کا قتل ہونا جعلی ویڈیو سے زیادہ خطرناک معلوم ہوتا ہے۔ اس لیے نائن زیرو اور مردان ہاوس کے خلاف آپریشن ضروری بن جاتا ہے۔
مرنے والوں میں صرف پشتو بولنے والے شامل نہیں ہیں بلکہ تمام زبانوں سے تعلق رکھنے والے لوگ ہیں. جو لوگ اس ٹارگٹ یا اندھادھند کلنگ میں ملوث ہے اس کو پکڑا جائے خوا اس کا تعلق کسی بھی پارٹی سے ہو.
ویسے ایک بندے کے بدلے میں سو بندے ، واقعٰی ہی کمال کا انسان تھا ، اللہ نہ کرے اب ایم کیو ایم کا ایک بندہ بھی مرے ، ورنہ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ویسے اگر کوئی ایم کیو ایم کا وزیر مارا جائے تو اسکے غم میں کتنے مارے جائیں گے ۔ ۔ ۔ ۔ ؟؟؟؟؟؟
سعد بھائی میری یہ پوسٹ ہر گز آپ پر تنقید نہیں تھی بلکہ اگر آپ دیکھے تو میں نے تبصرہ نگار کے تبصرہ کا لنک دیا ہے! ویسے اچھا ہوا اپ نے تبسرہ کر دیا اب بات اور بہر طور پر سامنے ا گئی! دوئم بارہ مئی والے کیس کا جو حشر ہوا اُس کے بعد کراچی کے کسی معاملہ میں چیف صاحب کا کوئی اقدام خود اُن کے کلاف جائِے کا خاص کر جب تک "نامعلوم" حکومت میں ہیں۔
جی فرحان صرف وہ ہی نہیں تھے مگر نوے فیصد تو وہ ہی تھے اب ٹحیک ہے ناں!!۔
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے
نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔