Pages

3/07/2010

چھترول

آج کل میڈیا میں چھترول کافی ان ہے اور ایک چھترول وہ ہے جو سرکاری پولیس عوام کی کرتی ہے دوسری وہ جو عالمی سطح پر ہم خود کروا رہے ہیں! اس پر ہی اشرف مخلص کی یہ نظم شیئر کر رہا ہوں۔


کیوں نہ ہووے انج چھترول
کریئے سبھناں نال دھرول

نفسا  نفسی  د ا  اوہ  عالم
ہر ایک بندہ رج  کے  ظالم
رہندی کسراں کوئی شے سالم
بے  مہار  غولاں  دے  غول

چمبڑی ساہنوں عجب بماری
پیسے دے اسیں رج پجاری
چوراں  ڈاکوواں  دے  حواری
ماڑا  تک  وکھایئے  ڈول

ملا ں  توں  منصفاں  تیک
پیسہ  ہر  بندے  دی  چیک
پیسے  جتھوں  آون  ٹھیک
اک  گنو  سو  مارو  پول

مولاپاک رکھے وچہ میچے
کریئے پٹھے کم اچییچے
بے غیرت ماں بھین تو ویچے
بوہجے  پ ا لئے   ر قم  اڈول

امریکہ  بم  ماری  جا و ے
رہبر  بس  پچکاری  جا و ے
خالی بتے  ساری  جا  و ے
جھوٹھ دے نرے وجاوے ڈھول

بھلے  رب  دے  سب  فرمان
دنیا  وچہ  نہ  عزت  آن
کھایئے جھوٹھے قسم قرآن
مکریئے کر کے ہر ایک قول

کیوں نہ ہووے انج چھترول
کریئے سبھناں نال دھرول

3 تبصرے:

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

اچھی نظم ہے

asma paris نے لکھا ہے کہ

ميرا اپنا بڑا دل کر رہا ہے سب بلاگروں کی چھترول کرنے کو

Javed Iqbal نے لکھا ہے کہ

السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،

بہت خوب ایسی نظم ہے۔

والسلام
جاویداقبال

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔