Pages

12/04/2009

چیک کر لیں۔۔۔

آغاز تو اس کا امریکہ سے ہوا تھا کہ عوام کو دہشت گردوں کے خوف میں مبتلا کر کے ماروں مگر یہ فن اس وقت پاکستان میں اپنے عروج  پر ہے اور سچ تو یہ ہے کہ اب یہ خوف اندر کہیں بیٹھ بھی گیا ہے کہ کہیں کوئی خود کش حملہ آور نہ آ جائے، بلکہ ایک دوست تو ہر بُرے کام کو دیکھ کر یہ کہتے پائے گئے “میں تو کہتا ہو وہاں ایک خُود کش دے مارو” ۔
بہر حال  ایک خوف یہ بھی ممکن ہے کہ کہیں آپ کے نام پر کوئی دستاویزی کام نہ ہو چکا ہو کہ کرے کوئی اور بھرے آپ اس میں سے ایک موبائل سیم کی رجسٹریشن ہے آپ یہاں سے چیک کر سکتے ہیں کہ پاکستان میں آپ کے شناختی کارڈ پر کتنے فون کنکشن ہیں! تو کر لیں چیک۔



7 تبصرے:

ابوشامل نے لکھا ہے کہ

آپ کے یہ دوست تو بڑے بدمعاش ہیں جو ہر بات پر "خودکش" حملہ کروانے کے درپے ہیں :)

بدتمیز نے لکھا ہے کہ

great sharing man, i was lookin for a web way of checkin if mine nic was used for any sims

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

اس کے ذریعہ ایک ماہ قبل دیکھا تھا تو ٹھیک تھا ۔ اب یہ بتا رہا ہے کہ میرے نام پر کوئی سِم ہی نہیں ہے ۔ وہ کیسے ؟

DuFFeR - ڈفر نے لکھا ہے کہ

یہ سروس شائد ہی کسی کو درست معلومات فراہم کرتی ہو
بہترین طریقہ سروس سینٹر جا کر معلومات حاصل کرنا ہے
لیکن وہاں بھی آپ کو شائد ہی متوقع سپورٹ مل سکے

راشد کامران نے لکھا ہے کہ

شعیب بھائِ یہ تو صرف ایک آئی پی ایڈریس ہے۔۔ حالانکہ نیچے لکھا ہے کہ پی ٹی اے لیکن یہ آئی پی ایڈریس اور پی ٹی اے کا اپنا آءی پی ایڈریس مختلف ہے اور دو مختلف ہوسٹنگ پرووائیڈرز کے پاس جارہا ہے۔۔ اگر پی ٹی اے نے خود اس کو اپنی ویب سائٹ پر مشتہر کیا ہے تو ٹھیک ہے بصورت دیگر اپنا شناختی کارڈ نمبر اس ویب سائت پر استعمال نا کرنے کا مشورہ دوں گا ہاں اگر کہیں سے کوئی مناسب طور پر یہ بتا دے کہ یہ سرکاری طور پر شائع شدہ ایڈریس ہے جو اصولا گوو ڈاٹ پی کے ہونا چاہیے یا درست لوگوں کی طرف سے شائع شدہ ہے تو پھر کوئی حرج نہیں۔

محمداسد نے لکھا ہے کہ

میں نے اس ویب سائٹ سے چار مختلف شناختی کارڈز کو چیک کیا۔ جن میں سے تین صحیح اور ایک غلط آرہا ہے۔ جس کی بابت میں نے سروس سینٹر سے تصدیق بھی کی۔ ان کا کہنا یہی تھا کہ سب سے بہتر حل سروس سینٹر ہی ہے دیگر طریقے بشمول ایس ایم ایس ابھی پوری طرح موثر نہیں۔


@راشد کامران
http://pta.gov.pk/668/
آپ کی بات درست کے ذاتی معلومات دیتے وقت ویب ایڈریس کو ضرور دیکھنا چاہیے۔ ممکن ہے کوئی بری نیت سے اصل صفحہ کو کاپی کرکے کسی دوسری لوکیشن سے چلا رہا ہو۔

راشد کامران نے لکھا ہے کہ

شکریہ اسد صاحب ۔۔ یہ ہوئی نا بات۔۔

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔