جب ہم ایل ایل بی سال دوئم کے طالب علم تھے تب کی بات ہے ہمارے کالج کے پرنسپل جناب خورشید ہاشمی جو ہمیں بین الاقوامی قانون پڑھاتے تھے نے ایک دن ایک قصہ یا واقعہ کہہ لیں ہم طالب علموں سے شیئر کیا، محترم نے بتایا کہ ایک بار وہ ایک یورپی یونیورسٹی {معذرت مجھے نام بھول گیا} میں لیکچر دینے گئے تو انہوں نے دوران لیکچر سوال کیا کہ یہاں موجود کتنے طالب علموں کا تعلق پاکستان سے ہے؟ تو قریب بارہ سے تیرہ نوجوانوں نے اپنے ہاتھ کھڑے کئے۔ اس کے بعد اُن کا اگلا سوال یہ تھا کہ کتنے طالب علم بھارت سے تعلق رکھتے ہیں تو بھی قریب اتنے ہی ہاٹھ جواب میں اٹھے ، جب اُن میں مسلمان طلباء کی تعداد دریافت کی تو وہ صرف ایک تھی۔
یہ ایک چھوٹی سی مثال ہے کہ پاکستان نے ہمیں کیا دیا۔ ہماری کامیابیوں کی تمام وجوہات کا ہر سرا اس کے وجود کے مرہون منت ہے خواں وہ کامیابیاں اس ملک سے باہر ہی کیوں نہ ملی ہوں۔مگر ملک کی تیسری بڑی پارٹی کے سربراہ فرماتے ہیں کہ برصغیر کی تقسیم نے مسلمانوں کو اجتماعی طور پر صرف نقصان ہی نقصان ہوا ہے۔ جی نہیں میں آج سے پانچ سال پہلے والے بھارت میں جناب کی تقریر کی بات نہیں کررہا کل رات کے تازہ "____" کا کہہ رہا ہوں۔ ویڈیو ذیل میں ہے یوں تو تمام ویڈیو دیکھ لیں مگر ساتویں منٹ سے جو بات شروع ہوتی ہے جس کا میں ذکر کر رہا ہوں۔
اس کے جواب میں ایک بہت لمبی حقائق پر مبنی پوسٹ لکھ پر جناب کے دعوی کو غلط ثابت کرنا نہایت آسان ہے۔ مگر جو نہیں سمجھنا چاہتے اُن کے لئے صرف خاموشی۔ ویسے جناب کی اپنی سیاست بھی اس ہی تقسیم کا نتیجہ ہے۔
28 تبصرے:
یہ جناب پاکستان شاید پھر اسی لیے نہیں آتے !
وکیل صاحب۔۔۔ یار آپ بھی بات کا بتنگڑ بنا دیتے ہیں
بھائی کا کیا قصور ہے اس میں۔۔۔۔
جو لائن ملی تھی پیچھے سے ۔۔۔ وہی بول دیا۔۔۔
آپ تو بس بات پکڑ لیتے ہیں۔۔۔
بہت بری بات ہے۔۔۔۔
خوب بنے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو
ایک طرف نجم سیٹھی اور دوسری طرف الطاف حسین۔۔۔ اب نظریۂ پاکستان کا تیا پانچہ تو بننا ہی ہے۔
بڑا درد ہے جی بھائی کے دل میں امت مسلمہ کا۔
قیام پاکستان کو تاریخ انسانی کی سب سے بڑی غلطی قرار دینے والے جب فوج سے اظہار یکجہتی کے لیے قومی پرچم لگاتے ہیں تو واقعی بہت حیرت ہوتی ہے۔
مزیدار بات سنیے تمام تر الزامات ایجنسیوں اور فوجی جرنیلوں پر اور پھر بھی انہی ایجنسیوں کے بل بوتے پر اور جرنیلوں کی گود میں بیٹھ کر اقتدار میں شریک رہے حتیٰ کہ مشرف کی کشتی میں آخری دم تک سوار رہے۔
یہ انٹرویو رات 1 بجے نشر مکرر ہوا تھا، اس لیے نہیں دیکھ پایا۔ اچھا کیا جو آپ نے یہاں اہم حصہ پیش کر دیا۔
یہ دیوانے نہیں ہیں جی، یہ جاہل ہیں اور غیر مسلم طاقتوں کے ایجنٹ بھی
جناب شعیب صفدر صاحب اور دیگر حضرات،ایک تو یہ وڈیو یہاں کھل نہیں رہا دوسرے اگر آپ کی تحریر کردہ بات کو سچ مان کر بات کی جائے تو اگر پاکستان کے چند شہروں اور ان میں رہنے والے 30 فیصد بہتر حالات میں زندگی گزارنے والوں کو آپ مسلمان سمجھتے ہیں تو آپ صحیح ہیں اور اگر آپ اس ملک کے غربت کی لکیر سے نیچے رہنے والے 70 فیصد کو مسلمان مانتے ہیں ہندوستاں میں پسے ہوئے مسلمانوں کو مسلمان مانتے ہیں(جن پر اس مملکت کے دروازے غالبا"کافر سمجھ کر بند کیئے گئے تھے) کشمیر میں انڈین فوج کے ظلم و ستم کا شکار ہو کر مرتے جیتے مسلمانوں کو مسلمان مانتے ہیں ،بنگلہ دیش میں کیمپوں میں رہنے والے پاکستانیوں کو مسلمان مانتے ہیں تو یقینا آپ کو بھی اپنے خیالات پر نظر ثانی کرنا پڑے گی آج قائد اعظم زندہ ہو کر یہاں آئیں تو وہ بھی یہی فرمائیں گے کہ پاکستان بنا کر مجھ سے غلطی ہوئی کیونکہ وہ اس ملک کو ہندوؤں اور انگریزوں سے تو آزاد کروا گئے مگر جاگیر داروں اور 2 فیصد مراعات یافتہ طبقے سے آزاد نہیں کروا سکے ،انہوں نے ہندوؤں سے صوبائی خود مختاری مانگی تھی جو نہ ملنے پر الگ وطن کا مطالبہ کیا تھا اور ان ہی کے بنائے وطن میں باقی صوبوں کے حقوق غصب کیئے گئے ،اگر اب بھی پنجاب کے لوگوں نے آنکھیں نہ کھولیں اور ہوش کے ناخن نہ لیئے تو بلوچستان کو الگ ہونے سے کوئی روک نہ سکے گا ،اور پھر پختون خواہ اور آزاد سندھو دیش زیادہ دور کی بات نہ ہوگی،اور آپ جیسے ناعاقبت اندیش لوگ پنجاب کو پاکستان کہ کر خوش ہوا کیجیئے گا بشرطیکہ سرائیکی آپ کے غلام بن کر رہنے کو راضی ہوئے تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج اگر ہم مشترکہ ہندوستان میں ہوتے تو ملکر ہندوؤں کے خلاف ایک طاقت ہوتے اور پھر ان کے شودر اور نچلی زات کے ہندو بھی ہماری طاقت بننتے مولانا ابولکلام آزاد اور دیگر اسی لیئے ایک ہو کر رہنے کا نعرہ لگاتے رہے
کہاں ہے وہ اسلامی فلاحی مملکت جس کا خواب قائد اعطم نے دیکھا تھا؟
جناب اگر مسجد میں ظلم کی سازشیں ہوں تو اللہ اور اس کا رسول ایسی مسجد کو ڈھا دینے کا حکم دےد یتے ہیں اور یاد رکھیئے کہ اللہ کی سنت کبھی نہیں بدلتی،
حضرت علی کا وہ مشہور قول تو آپ لوگوں کو یاد ہی ہوگا کہ کفر کی حکومت تو چل سکتی ہے مگر ظلم کی حکومت نہیں چل سکتی،اب بھی وقت ہے پاکستان سے محبت کا دعواہ کرتے ہیں تو اسے سچ کر دکھائیے حق کا ساتھ دیجیئے لوگوں کو ان کے حقوق دیجیئے تو انشاء اللہ پاکستان قائم اور دائم رہے گاورنہ ہماری داستاں بھی نہ ہوگی داستانوں میں۔۔۔۔۔
شکر ہے کہ وڈیو چل گیا ہے اور مینے دیکھ بھی لیا ہے ،اور اب آپ تمام حضرات کے لیئے ایک شعر زباں پر مچل رہا ہے ،
وہ بات جس کا فسانے میں کوئی ذکر نہ تھا
وہ بات ان کو بہت ناگوار گزری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
واقعی بات کا پتنگڑ بنانے میں آپ حضرات کا کوئی ثانی نہیں ہوسکتا :)
شعیب صاحب میں منتظر ہوں آپ کی طرف سے ایک بہت لمبی حقائق پر مبنی پوسٹ کا،تاکہ ان جناب کے دعوے کو غلط ثابت کیا جاسکے ،امید ہے مایوس نہیں کریں گے :)
ابو شامل صاحب مزیدار بات یہ بھی تو ہے کہ جب ایجینسیوں نے مشرف کو چلتا کرنا چاہا تو مشرف کچھ نہ کرسکا ،نا نا اب یہ نہ کہدیجیئے گا کہ یہ آپ کے لیڈر گنجے شریف کی وجہ سے ہوا اتنی اس کی اوقات نہ پہلے تھی اور نہ اب ہے :)
یاسر عمران مرزا صاحب خود شناسی اچھی چیز ہوتی ہے مگر ایسا بھی کیا :) :) :)
میرےےےےےےےے بھاااااااااااائییییییییووووووووووووووووووووووووو۔۔۔
ہااااااااااااااااا۔۔۔ الطاف حسیییییییییییییییین ۔۔ مررررررررررر جائے گاااااااااااااااا۔۔۔ لیکنننننننننننننننننننننننننن سچچچچچچچچچچچچچ نہیں چھوڑے گاااااااااااااااااااااااااااا ۔۔۔۔۔ زندہ ہ ہ ہ
:mrgreen:
ملاحظہ کیجیے فرزند اقبال جاوید اقبال کا الطاف حسین کے انٹرویو پر رد عمل۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2009-06-30/page-8/detail-1
عبداللہ آپ کا آخر ی جملہ آپ پر ہی پلٹنا چاہوں گا ۔ ۔ ۔
رائے دینا سب کا حق ہوتا ہے لیکن ایسا بھی جذباتی پن کیا ۔ ۔ ۔؟
جس بندہ اخلاقیات ہی بھول جائے۔ ایک بات پکی ہے آپ کو جتنی بھی لمبی پوسٹ لکھ دے دی جائے لیکن آپ نہیں مانو گے، اس قسم کی بحثیں میں بہت کرچکا ہوں وہ بھی فیس ٹو فیس جس میں سامنے والا لاجواب ہی ہوا ہے لیکن پھر بھی اپنی بات پر اٹکا رہا اور آپ کی طرح سب نے جذباتی ہو کر دوسروں کو اور مجھے برا بھلا کہا اور بس ۔ ۔ ۔ ۔
آپ سے ایک چھوٹا سا سوال ہے۔
اگر آپ کے بدن کے کسی حصے میں درد ہو تو آپ اسے کٹوا لو گے یا علاج کروائِیں گے؟
اگر علاج ٹھیک نہ ہو رہا ہو تو ڈاکٹر بدلو گے یا پھر کٹوا دو گے ؟؟؟
ابو شامل صاحب حسب عادت میری کسی بات کا آپ میں سے کسی نے جواب دینا گوارا نہیں کیا،نوائے وقت کے رپورٹر سلمان غنی نے جس طرح ڈاکٹر جاوید اقبال کی گفتگو میں اپنی لن ترانی ملائی ہے یہ پنجاب کے میڈیا کا وہ خاص انداز ہے جس سے وہ ہر بات کا رخ اپنی طرف موڑ لینے کا عادی ہے!
جناب جاوید اقبال صاحب نے بھی وہی بات کہی ہے جو میں کہ رہا تھا کہ قائد اعظم اور علامہ اقبال تقسیم ہند کے حق میں نہیں تھے اور صرف مسلمانوں کے الگ سوبے اور ان کی صوبائی خود مختاری چاہتے تھے مگر ہندوؤں نے ان کی بات نہ مان کر انہیں مجبور کیا کہ وہ ایک الگ ریاست کا مطالبہ کریں،اس کے آگے کی تفصیل میں اوپر اپنے تبصرے میں لکھ چکا ہوں زحمت نہ ہو تو دوبارہ پڑھ لیں اور جہاں جہاں میں غلط ہوں مجھے بتائیں میں کھلے زہن سے اپنی غلطی کو تسلیم کروں گا
شکاری صاحب نہ تو میں جزباتی ہوں گا اور نہ ہی آپ کو برا بھلا کہوں گا،
ہاں مجھے لاجواب کرنے کا آپ کو پورا حق ہے دیکھیں آپ کہاں تک کامیاب ہوتے ہیں :)
البتہ آپ خاصے جزباتی ہوگئے ہیں زرا ٹھنڈے دل سے میرے تبصروں کو دوبارہ پڑھیں مینے بھی علاج ہی تجویز کیا ہے اب یہ الگ بات ہے کہ آپ حضرات کو اس علاج سے بہتر جسم کٹوانا لگ رہا ہو،ایک بار پہلے بھی آپ لوگ جسم کٹوا چکے ہیں بجائے علاج کرنے کے،ہم لوگ تو نہ پہلے جسم کٹوانے کے حق میں تھے اور نہ ہی آج ہیں،
واہ کیا زبردست بات کہہ دی آپ نے:
"ایک بار پہلے بھی آپ لوگ جسم کٹوا چکے ہیں بجائے علاج کرنے کے،ہم لوگ تو نہ پہلے جسم کٹوانے کے حق میں تھے اور نہ ہی آج ہیں،"
("آپ لوگ" سے مراد شاید پنجاب ہے۔) آپ کو پنجاب فوبیا ہوگیا ہے اور کچھ نہیں ہے۔جسم کٹوانےکے حق میں نہیں ہیں یہ تو وہی بات ہوگئی میں اپنے ہاتھ استعمال بھی کرتا رہوں اور یہ بھی کہوں کہ یہ میرے ہاتھ نہیں ہونے چاہیے تھے۔ یا ایک ہی ہاتھ پر دس انگلیاں ہوتیں تو زیادہ طاقت ہوتی دوسرے کی ضرورت ہی نہ تھی۔ کم از کم آپ کے پہلے تبصرے کی آخری لائن میں واضح الفاظ میں یہی لکھا ہے۔
"سلمان غنی نے جس طرح ڈاکٹر جاوید اقبال کی گفتگو میں اپنی لن ترانی ملائی ہے یہ پنجاب کے میڈیا کا وہ خاص انداز ہے جس سے وہ ہر بات کا رخ اپنی طرف موڑ لینے کا عادی ہے!"
دکھادی نا آپ نے یہاں بھی اپنی پنجاب فوبیا والی حرکتیں اپنے مطلب کی بات نہ ہوئی تو قومیت کے لحاظ سے تقسیم کردیا۔ واہ رے واہ
میرا خیال ہے کہ ہمیں "مطالعہء پاکستان" کو دوبارہ سے ترتیب دینا چاہیے، ہمیں بہت گمراہ کرلیا گیا ہے اس حوالے سے۔ نئی نسل تک سچائیاں پہنچنی چاہیئیں۔۔۔
محمد امین قریشی صاحب آپ نے سولہ آنے درست بات کی ہے ،اللہ آپ کو جزائے خیر دے اور ہم پاکستانیوں کو عقل سلیم عطا فرمائے آمین
شکاری صاحب آپ کی بات کے جواب میں ایک بار پھر صرف اتنا
وہ بات جسکا فسانے میں کوئی زکر نہ تھا
وہ بات ان کو بہت ناگوار گزری ہے
شکاری صاحب مزید آپکو بتا دوں ہندوؤں کو یہ علاقہ چاہیئے بھی نہ تھا اسی لیئے انہوں نے اسے باآسانی ہاتھ سے جانے دیا اور اس پر قبضہ کرنے کی کوشش بھی نہ کی،
انہیں کشمیر چاہیئے تھا اور وہ آج بھی اس پر قابض ہیں ،
65کی جنگ ہمیں سبق سکھانے کے لیئے ہوئی تھی اور بنگلہ دیش کو الگ کرنا ہماری خواہش تھی جو انہوں نے پوری کردی،ایک بار پھر اچھی طرح سمجھ لیں انہیں کشمیر چاہیئے تھا اور وہ آج بھی اس پر قابض ہیں،ہاں مگر اب جب سے بلوچستان میں معدنیات کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں صورت حال بدل گئی ہے اب وہ بھی آنکھیں گاڑے بیٹھے ہیں کہ کب کوے کے منہ سے نوالہ گرے اور کب وہ لے اڑے کیا سمجھے،
حقائق بہت تلخ ہوتے ہیں مگر عقلمند اور بہادرآدمی تلخ حقائق کا سامنا کرنے سے گھبراتا نہیں ہے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرتا ہے جب پانچوں انگلیاں ملتی ہیں تب مکہ بننتا ہے دشمن کا منہ توڑنے کے لیئے مگر آپ جیسے نا عاقبت اندیش لوگ تو اپنے ہاتھوں سے اپنا ہی منہ نوچے لے رہے ہیں
عبداللہ آپ نے جو باتیں کی مجھے اُن کا ریفرنس چاہئے مثلا:۔
"،نوائے وقت کے رپورٹر سلمان غنی نے جس طرح ڈاکٹر جاوید اقبال کی گفتگو میں اپنی لن ترانی ملائی ہے یہ پنجاب کے میڈیا کا وہ خاص انداز ہے جس سے وہ ہر بات کا رخ اپنی طرف موڑ لینے کا عادی ہے!"
کیونکہ آپ کو یہ خیال آیا؟
اور "قائد اعظم اور علامہ اقبال تقسیم ہند کے حق میں نہیں تھے اور صرف مسلمانوں کے الگ سوبے اور ان کی صوبائی خود مختاری چاہتے تھے مگر ہندوؤں نے ان کی بات نہ مان کر انہیں مجبور کیا کہ وہ ایک الگ ریاست کا مطالبہ کریں" کیونکہ آپ نے اس کا کوئی ریفرنس نہیں دیا۔
اور "د آپکو بتا دوں ہندوؤں کو یہ علاقہ چاہیئے بھی نہ تھا اسی لیئے انہوں نے اسے باآسانی ہاتھ سے جانے دیا اور اس پر قبضہ کرنے کی کوشش بھی نہ کی" یہ آپ کس بنیاد پر کہہ رہے ہیں؟ ثبوت؟
اور " بنگلہ دیش کو الگ کرنا ہماری خواہش تھی جو انہوں نے پوری کردی" آپ کے پاس ریفرنس ہے تو دیں۔
یا صرف ہوائی ہی کرنی ہے الطاف حسین کی طرح۔ ویسے۔۔۔۔۔
جن کا تبصرہ دیلیٹ ہوا وہ دوبارہ کر دیں ایسا حادثاتی طور پر ہوا ہے۔
شعیب صفرر صاحب،اب تک آپکو اندازا ہو جانا چاہیئے کہ میں جو بات کہتا ہوں میرے پاس اس کا ثبوت موجود ہوتا ہے یوں ہی ہوائیاں نہیں چھوڑا کرتا،یہ تمام وہ تاریخی حقائق ہیں جن کو جاننے کے لیئے آپکو خود بھی تھوڑی محنت کرنا پڑے گی اور حلوہ کھانے کی عادت چھوڑ دیں :)
ویسے میں اب تک منتظر ہوں آپکے اس الزام کے ثبوت کا جو آپ نے بے نظیر کو قوم کا مجرم ٹہرا یا ہے،
ویسے مینے اندازا لگایا ہے کہ آپکو سامنے کی باتیں سمجھنے میں بھی خاصی دقت ہوتی ہے :)
جناب عبداللہ میں نے تو یہ اندازہ لگایا ہے کہ آپ درست بات نہیں کرتے، آپ کی باتیں تعصب میں لپٹی ہوتی ہیں۔
جنہیں آپ سامنے کی بات کہتے ہیں اُن کا وجود اُس زبانی کلامی سے ذیادہ نہیں ہوتا۔
اس سے قبل بھی آپ میری ایک تحریر پر احادیث کی تشریح کے معاملے میں ڈندی مار چکے ہیں۔
شعیب صاحب، یہ آپ اس آدمی کی تحاریر کیسے بلاگ پر شامل کر رہے ہیں ، یہ آدمی بدتمیزی کر رہا ہے، میں نے ایک ایسے آدمی کے لیے غلط الفاظ استعمال کیے جو پاکستان کے خلاف باتیں کر رہا ہے مگر یہ آدمی "عبداللہ" مجھ سے بدتمیزی کر رہا ہے، آپ مہربانی فرما کر اس کا کمنٹس کو ڈیلیٹ کر دیں اور اگر آپ نہیں کرنا چاہتے تب بھی آپ کی مرضی
کچھھ باتیں جتنی مرضی مرتبہ دہرا دیں کچھ لوگوں کو فرق نہیں پڑتا
نام سے ضرور نہیں کہ شخصیت پر لازمی اثر پڑے
محمد عالم نامی بندے کی آنکھوں پر بھی جہالت کی پٹی ہو سکتی ہے
اور وہ کیا محاوہ ہے
میں نا مانوں
بھینس کے تو تین ہی تھن ہوویں
میں مزید کچھ لکھنا نہ چاہتا تھا مگر شعیب صاحب نے مجھ پر یہ بہتان لگایا کہ مینے حدیث کی تفسیر میں ڈنڈی ماری ہے تو لکھ رہا ہوں اس سے پہلے یہ بلاگ کسی وجہ سے کھل نہیں پارہا تھا،ہوئی تاخیر تو کچھ باعث تاخیر بھی تھا ،
جناب آپ کسی مستند عالم سے جو مینے لکھا ہے اس کی تسدیق کروالیجیئے اگر وہ اس میں سے ایک بات کو بھی غلط کہے تو جو چور کی سزا وہ میری سزا،
میری لکھی باتیں اپکے نزدیک زبانی کلامی ہیں ، یہ ضروری تو نہیں کہ جن باتوں کا آپ کو علم نہ ہو انکا کوئی وجود بھی نہ ہو آپ کو تو یوں بھی بہت سی باتوں کا علم نہیں ہوتا ؛)
باقی باتوں میں تعصب اور وہ بھی میری باتوں میں سچ لکھنا اگر تعصب کرنا ہے تو یہ جرم تو میں کرتا رہوں گا ،اس اردو سیارہ پر آپ سمیت دیگر حضرات کی اکثریت جو لکھتی ہے اس کے بارے میں بھی کچھ گل افشانی فرمائیں گے جناب یا ہمیشہ کی طرح صرف ہمیں ہی قصوروار گردان کر دل خوش کرتے رہیں گے اپنا بھی اور اپنے جیسے دوسروں کا بھی،
یاسر عمران صاحب آپ بڑی دیر سے سو کر جاگے :)
مجھ گناہ گار کی کیا مجال کہ آپ کی شان میں گستاخی کرسکوں مینے تو بس آپ کے الفاظ آپ ہی کو واپس کیئے تھے مگر وہ کہتے ہیں نا کہ آئینہ ان کو دکھایا تو برا مان گئے :)
جی جناب ڈفر صاحب نہ تو مینے کبھی بھینس پالی اور نہ اتنا وقت ہے کہ انکے تھن گنتا رہوں یہ اہم کام آپ ہی کو مبارک ہو میرے پاس کرنے کو اور بھی ضروری کام ہوتے ہیں ؛)
میرے نام کا اثر میری شخصیت پر پڑا ہو یا نہ پڑا ہو مگر آپ نے ثابت کردیا ہے کہ آپ کے پسندیدہ نام کا اثر آپ کی شخصیت پر آتا جارہا ہے زرا خیال رکھیئے کہیں مشکل نہ ہوجائے ؛)
کوئی تبصرہ نہیں۔۔۔۔
سمجھنے والوں کے لئے بہت کچھ ہے آپ کے تبصرہ میں۔
سچ تعصب نہیں ہے ہاں تعصب ہو تو سچ نظر نہیں آتا۔۔۔۔
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے
نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔