Pages

6/30/2009

پاکستان بننے کے نقصانات

جب ہم ایل ایل بی سال دوئم کے طالب علم تھے تب کی بات ہے ہمارے کالج کے پرنسپل جناب خورشید ہاشمی جو ہمیں بین الاقوامی قانون پڑھاتے تھے نے ایک دن ایک قصہ یا واقعہ کہہ لیں ہم طالب علموں سے شیئر کیا، محترم نے بتایا کہ ایک بار وہ ایک یورپی یونیورسٹی {معذرت مجھے نام بھول گیا} میں لیکچر دینے گئے تو انہوں نے دوران لیکچر سوال کیا کہ یہاں موجود کتنے طالب علموں کا تعلق پاکستان سے ہے؟ تو قریب بارہ سے تیرہ نوجوانوں نے اپنے ہاتھ کھڑے کئے۔ اس کے بعد اُن کا اگلا سوال یہ تھا کہ کتنے طالب علم بھارت سے تعلق رکھتے ہیں تو بھی قریب اتنے ہی ہاٹھ جواب میں اٹھے ، جب اُن میں مسلمان طلباء کی تعداد دریافت کی تو وہ صرف ایک تھی۔

یہ ایک چھوٹی سی مثال ہے کہ پاکستان نے ہمیں کیا دیا۔ ہماری کامیابیوں کی تمام وجوہات کا ہر سرا اس کے وجود کے مرہون منت ہے خواں وہ کامیابیاں اس ملک سے باہر ہی کیوں نہ ملی ہوں۔مگر ملک کی تیسری بڑی پارٹی کے سربراہ فرماتے ہیں کہ برصغیر کی تقسیم نے مسلمانوں کو اجتماعی طور پر صرف نقصان ہی نقصان ہوا ہے۔ جی نہیں میں آج سے پانچ سال پہلے والے بھارت میں جناب کی تقریر کی بات نہیں کررہا کل رات کے تازہ "____" کا کہہ رہا ہوں۔ ویڈیو ذیل میں ہے یوں تو تمام ویڈیو دیکھ لیں مگر ساتویں منٹ سے جو بات شروع ہوتی ہے جس کا میں ذکر کر رہا ہوں۔

Altaf interview

اس کے جواب میں ایک بہت لمبی حقائق پر مبنی پوسٹ لکھ پر جناب کے دعوی کو غلط ثابت کرنا نہایت آسان ہے۔ مگر جو نہیں سمجھنا چاہتے اُن کے لئے صرف خاموشی۔ ویسے جناب کی اپنی سیاست بھی اس ہی تقسیم کا نتیجہ ہے۔

28 تبصرے:

REHAN نے لکھا ہے کہ

یہ جناب پاکستان شاید پھر اسی لیے نہیں آتے !

Jafar نے لکھا ہے کہ

وکیل صاحب۔۔۔ یار آپ بھی بات کا بتنگڑ بنا دیتے ہیں
بھائی کا کیا قصور ہے اس میں۔۔۔۔
جو لائن ملی تھی پیچھے سے ۔۔۔ وہی بول دیا۔۔۔
آپ تو بس بات پکڑ لیتے ہیں۔۔۔
بہت بری بات ہے۔۔۔۔

ابوشامل نے لکھا ہے کہ

خوب بنے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو
ایک طرف نجم سیٹھی اور دوسری طرف الطاف حسین۔۔۔ اب نظریۂ پاکستان کا تیا پانچہ تو بننا ہی ہے۔
بڑا درد ہے جی بھائی کے دل میں امت مسلمہ کا۔
قیام پاکستان کو تاریخ انسانی کی سب سے بڑی غلطی قرار دینے والے جب فوج سے اظہار یکجہتی کے لیے قومی پرچم لگاتے ہیں تو واقعی بہت حیرت ہوتی ہے۔
مزیدار بات سنیے تمام تر الزامات ایجنسیوں اور فوجی جرنیلوں پر اور پھر بھی انہی ایجنسیوں کے بل بوتے پر اور جرنیلوں کی گود میں بیٹھ کر اقتدار میں شریک رہے حتیٰ کہ مشرف کی کشتی میں آخری دم تک سوار رہے۔
یہ انٹرویو رات 1 بجے نشر مکرر ہوا تھا، اس لیے نہیں دیکھ پایا۔ اچھا کیا جو آپ نے یہاں اہم حصہ پیش کر دیا۔

Yasir نے لکھا ہے کہ

یہ دیوانے نہیں ہیں جی، یہ جاہل ہیں اور غیر مسلم طاقتوں کے ایجنٹ بھی

Abdullah نے لکھا ہے کہ

جناب شعیب صفدر صاحب اور دیگر حضرات،ایک تو یہ وڈیو یہاں کھل نہیں رہا دوسرے اگر آپ کی تحریر کردہ بات کو سچ مان کر بات کی جائے تو اگر پاکستان کے چند شہروں اور ان میں رہنے والے 30 فیصد بہتر حالات میں زندگی گزارنے والوں کو آپ مسلمان سمجھتے ہیں تو آپ صحیح ہیں اور اگر آپ اس ملک کے غربت کی لکیر سے نیچے رہنے والے 70 فیصد کو مسلمان مانتے ہیں ہندوستاں میں پسے ہوئے مسلمانوں کو مسلمان مانتے ہیں(جن پر اس مملکت کے دروازے غالبا"کافر سمجھ کر بند کیئے گئے تھے) کشمیر میں انڈین فوج کے ظلم و ستم کا شکار ہو کر مرتے جیتے مسلمانوں کو مسلمان مانتے ہیں ،بنگلہ دیش میں کیمپوں میں رہنے والے پاکستانیوں کو مسلمان مانتے ہیں تو یقینا آپ کو بھی اپنے خیالات پر نظر ثانی کرنا پڑے گی آج قائد اعظم زندہ ہو کر یہاں آئیں تو وہ بھی یہی فرمائیں گے کہ پاکستان بنا کر مجھ سے غلطی ہوئی کیونکہ وہ اس ملک کو ہندوؤں اور انگریزوں سے تو آزاد کروا گئے مگر جاگیر داروں اور 2 فیصد مراعات یافتہ طبقے سے آزاد نہیں کروا سکے ،انہوں نے ہندوؤں سے صوبائی خود مختاری مانگی تھی جو نہ ملنے پر الگ وطن کا مطالبہ کیا تھا اور ان ہی کے بنائے وطن میں باقی صوبوں کے حقوق غصب کیئے گئے ،اگر اب بھی پنجاب کے لوگوں نے آنکھیں نہ کھولیں اور ہوش کے ناخن نہ لیئے تو بلوچستان کو الگ ہونے سے کوئی روک نہ سکے گا ،اور پھر پختون خواہ اور آزاد سندھو دیش زیادہ دور کی بات نہ ہوگی،اور آپ جیسے ناعاقبت اندیش لوگ پنجاب کو پاکستان کہ کر خوش ہوا کیجیئے گا بشرطیکہ سرائیکی آپ کے غلام بن کر رہنے کو راضی ہوئے تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج اگر ہم مشترکہ ہندوستان میں ہوتے تو ملکر ہندوؤں کے خلاف ایک طاقت ہوتے اور پھر ان کے شودر اور نچلی زات کے ہندو بھی ہماری طاقت بننتے مولانا ابولکلام آزاد اور دیگر اسی لیئے ایک ہو کر رہنے کا نعرہ لگاتے رہے

Abdullah نے لکھا ہے کہ

کہاں ہے وہ اسلامی فلاحی مملکت جس کا خواب قائد اعطم نے دیکھا تھا؟
جناب اگر مسجد میں ظلم کی سازشیں ہوں تو اللہ اور اس کا رسول ایسی مسجد کو ڈھا دینے کا حکم دےد یتے ہیں اور یاد رکھیئے کہ اللہ کی سنت کبھی نہیں بدلتی،
حضرت علی کا وہ مشہور قول تو آپ لوگوں کو یاد ہی ہوگا کہ کفر کی حکومت تو چل سکتی ہے مگر ظلم کی حکومت نہیں چل سکتی،اب بھی وقت ہے پاکستان سے محبت کا دعواہ کرتے ہیں تو اسے سچ کر دکھائیے حق کا ساتھ دیجیئے لوگوں کو ان کے حقوق دیجیئے تو انشاء اللہ پاکستان قائم اور دائم رہے گاورنہ ہماری داستاں بھی نہ ہوگی داستانوں میں۔۔۔۔۔

Abdullah نے لکھا ہے کہ

شکر ہے کہ وڈیو چل گیا ہے اور مینے دیکھ بھی لیا ہے ،اور اب آپ تمام حضرات کے لیئے ایک شعر زباں پر مچل رہا ہے ،
وہ بات جس کا فسانے میں کوئی ذکر نہ تھا
وہ بات ان کو بہت ناگوار گزری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
واقعی بات کا پتنگڑ بنانے میں آپ حضرات کا کوئی ثانی نہیں ہوسکتا :)
شعیب صاحب میں منتظر ہوں آپ کی طرف سے ایک بہت لمبی حقائق پر مبنی پوسٹ کا،تاکہ ان جناب کے دعوے کو غلط ثابت کیا جاسکے ،امید ہے مایوس نہیں کریں گے :)

Abdullah نے لکھا ہے کہ

ابو شامل صاحب مزیدار بات یہ بھی تو ہے کہ جب ایجینسیوں نے مشرف کو چلتا کرنا چاہا تو مشرف کچھ نہ کرسکا ،نا نا اب یہ نہ کہدیجیئے گا کہ یہ آپ کے لیڈر گنجے شریف کی وجہ سے ہوا اتنی اس کی اوقات نہ پہلے تھی اور نہ اب ہے :)

Abdullah نے لکھا ہے کہ

یاسر عمران مرزا صاحب خود شناسی اچھی چیز ہوتی ہے مگر ایسا بھی کیا :) :) :)

Jafar نے لکھا ہے کہ

میرےےےےےےےے بھاااااااااااائییییییییووووووووووووووووووووووووو۔۔۔
ہااااااااااااااااا۔۔۔ الطاف حسیییییییییییییییین ۔۔ مررررررررررر جائے گاااااااااااااااا۔۔۔ لیکنننننننننننننننننننننننننن سچچچچچچچچچچچچچ نہیں چھوڑے گاااااااااااااااااااااااااااا ۔۔۔۔۔ زندہ ہ ہ ہ
:mrgreen:

ابوشامل نے لکھا ہے کہ

ملاحظہ کیجیے فرزند اقبال جاوید اقبال کا الطاف حسین کے انٹرویو پر رد عمل۔

http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2009-06-30/page-8/detail-1

shekari نے لکھا ہے کہ

عبداللہ آپ کا آخر ی جملہ آپ پر ہی پلٹنا چاہوں گا ۔ ۔ ۔

رائے دینا سب کا حق ہوتا ہے لیکن ایسا بھی جذباتی پن کیا ۔ ۔ ۔؟
جس بندہ اخلاقیات ہی بھول جائے۔ ایک بات پکی ہے آپ کو جتنی بھی لمبی پوسٹ لکھ دے دی جائے لیکن آپ نہیں مانو گے، اس قسم کی بحثیں میں بہت کرچکا ہوں وہ بھی فیس ٹو فیس جس میں‌‌ سامنے والا لاجواب ہی ہوا ہے لیکن پھر بھی اپنی بات پر اٹکا رہا اور آپ کی طرح سب نے جذباتی ہو کر دوسروں کو اور مجھے برا بھلا کہا اور بس ۔ ۔ ۔ ۔
آپ سے ایک چھوٹا سا سوال ہے۔

اگر آپ کے بدن کے کسی حصے میں درد ہو تو آپ اسے کٹوا لو گے یا علاج کروائِیں گے؟

اگر علاج ٹھیک نہ ہو رہا ہو تو ڈاکٹر بدلو گے یا پھر کٹوا دو گے ؟؟؟

Abdullah نے لکھا ہے کہ

ابو شامل صاحب حسب عادت میری کسی بات کا آپ میں سے کسی نے جواب دینا گوارا نہیں کیا،نوائے وقت کے رپورٹر سلمان غنی نے جس طرح ڈاکٹر جاوید اقبال کی گفتگو میں اپنی لن ترانی ملائی ہے یہ پنجاب کے میڈیا کا وہ خاص انداز ہے جس سے وہ ہر بات کا رخ اپنی طرف موڑ لینے کا عادی ہے!
جناب جاوید اقبال صاحب نے بھی وہی بات کہی ہے جو میں کہ رہا تھا کہ قائد اعظم اور علامہ اقبال تقسیم ہند کے حق میں نہیں تھے اور صرف مسلمانوں کے الگ سوبے اور ان کی صوبائی خود مختاری چاہتے تھے مگر ہندوؤں نے ان کی بات نہ مان کر انہیں مجبور کیا کہ وہ ایک الگ ریاست کا مطالبہ کریں،اس کے آگے کی تفصیل میں اوپر اپنے تبصرے میں لکھ چکا ہوں زحمت نہ ہو تو دوبارہ پڑھ لیں اور جہاں جہاں میں غلط ہوں مجھے بتائیں میں کھلے زہن سے اپنی غلطی کو تسلیم کروں گا

Abdullah نے لکھا ہے کہ

شکاری صاحب نہ تو میں جزباتی ہوں گا اور نہ ہی آپ کو برا بھلا کہوں گا،
ہاں مجھے لاجواب کرنے کا آپ کو پورا حق ہے دیکھیں آپ کہاں تک کامیاب ہوتے ہیں :)
البتہ آپ خاصے جزباتی ہوگئے ہیں زرا ٹھنڈے دل سے میرے تبصروں کو دوبارہ پڑھیں مینے بھی علاج ہی تجویز کیا ہے اب یہ الگ بات ہے کہ آپ حضرات کو اس علاج سے بہتر جسم کٹوانا لگ رہا ہو،ایک بار پہلے بھی آپ لوگ جسم کٹوا چکے ہیں بجائے علاج کرنے کے،ہم لوگ تو نہ پہلے جسم کٹوانے کے حق میں تھے اور نہ ہی آج ہیں،

shekari نے لکھا ہے کہ

واہ کیا زبردست بات کہہ دی آپ نے:
"ایک بار پہلے بھی آپ لوگ جسم کٹوا چکے ہیں بجائے علاج کرنے کے،ہم لوگ تو نہ پہلے جسم کٹوانے کے حق میں تھے اور نہ ہی آج ہیں،"
("آپ لوگ" سے مراد شاید پنجاب ہے۔) آپ کو پنجاب فوبیا ہوگیا ہے اور کچھ نہیں ہے۔جسم کٹوانےکے حق میں نہیں‌ ہیں یہ تو وہی بات ہوگئی میں اپنے ہاتھ استعمال بھی کرتا رہوں اور یہ بھی کہوں کہ یہ میرے ہاتھ نہیں‌ ہونے چاہیے تھے۔ یا ایک ہی ہاتھ پر دس انگلیاں ہوتیں تو زیادہ طاقت ہوتی دوسرے کی ضرورت ہی نہ تھی۔ کم از کم آپ کے پہلے تبصرے کی آخری لائن میں واضح الفاظ‌ میں یہی لکھا ہے۔

"سلمان غنی نے جس طرح ڈاکٹر جاوید اقبال کی گفتگو میں اپنی لن ترانی ملائی ہے یہ پنجاب کے میڈیا کا وہ خاص انداز ہے جس سے وہ ہر بات کا رخ اپنی طرف موڑ لینے کا عادی ہے!"

دکھادی نا آپ نے یہاں بھی اپنی پنجاب فوبیا والی حرکتیں اپنے مطلب کی بات نہ ہوئی تو قومیت کے لحاظ سے تقسیم کردیا۔ واہ رے واہ

Ameen نے لکھا ہے کہ

میرا خیال ہے کہ ہمیں "مطالعہء پاکستان" کو دوبارہ سے ترتیب دینا چاہیے، ہمیں بہت گمراہ کرلیا گیا ہے اس حوالے سے۔ نئی نسل تک سچائیاں پہنچنی چاہیئیں۔۔۔

Abdullah نے لکھا ہے کہ

محمد امین قریشی صاحب آپ نے سولہ آنے درست بات کی ہے ،اللہ آپ کو جزائے خیر دے اور ہم پاکستانیوں کو عقل سلیم عطا فرمائے آمین

Abdullah نے لکھا ہے کہ

شکاری صاحب آپ کی بات کے جواب میں ایک بار پھر صرف اتنا
وہ بات جسکا فسانے میں کوئی زکر نہ تھا
وہ بات ان کو بہت ناگوار گزری ہے

Abdullah نے لکھا ہے کہ

شکاری صاحب مزید آپکو بتا دوں ہندوؤں کو یہ علاقہ چاہیئے بھی نہ تھا اسی لیئے انہوں نے اسے باآسانی ہاتھ سے جانے دیا اور اس پر قبضہ کرنے کی کوشش بھی نہ کی،
انہیں کشمیر چاہیئے تھا اور وہ آج بھی اس پر قابض ہیں ،
65کی جنگ ہمیں سبق سکھانے کے لیئے ہوئی تھی اور بنگلہ دیش کو الگ کرنا ہماری خواہش تھی جو انہوں نے پوری کردی،ایک بار پھر اچھی طرح سمجھ لیں انہیں کشمیر چاہیئے تھا اور وہ آج بھی اس پر قابض ہیں،ہاں مگر اب جب سے بلوچستان میں معدنیات کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں صورت حال بدل گئی ہے اب وہ بھی آنکھیں گاڑے بیٹھے ہیں کہ کب کوے کے منہ سے نوالہ گرے اور کب وہ لے اڑے کیا سمجھے،
حقائق بہت تلخ ہوتے ہیں مگر عقلمند اور بہادرآدمی تلخ حقائق کا سامنا کرنے سے گھبراتا نہیں ہے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرتا ہے جب پانچوں انگلیاں ملتی ہیں تب مکہ بننتا ہے دشمن کا منہ توڑنے کے لیئے مگر آپ جیسے نا عاقبت اندیش لوگ تو اپنے ہاتھوں سے اپنا ہی منہ نوچے لے رہے ہیں

Shoiab Safdar Ghumman نے لکھا ہے کہ

عبداللہ آپ نے جو باتیں کی مجھے اُن کا ریفرنس چاہئے مثلا:۔
"،نوائے وقت کے رپورٹر سلمان غنی نے جس طرح ڈاکٹر جاوید اقبال کی گفتگو میں اپنی لن ترانی ملائی ہے یہ پنجاب کے میڈیا کا وہ خاص انداز ہے جس سے وہ ہر بات کا رخ اپنی طرف موڑ لینے کا عادی ہے!"
کیونکہ آپ کو یہ خیال آیا؟
اور "قائد اعظم اور علامہ اقبال تقسیم ہند کے حق میں نہیں تھے اور صرف مسلمانوں کے الگ سوبے اور ان کی صوبائی خود مختاری چاہتے تھے مگر ہندوؤں نے ان کی بات نہ مان کر انہیں مجبور کیا کہ وہ ایک الگ ریاست کا مطالبہ کریں" کیونکہ آپ نے اس کا کوئی ریفرنس نہیں دیا۔
اور "د آپکو بتا دوں ہندوؤں کو یہ علاقہ چاہیئے بھی نہ تھا اسی لیئے انہوں نے اسے باآسانی ہاتھ سے جانے دیا اور اس پر قبضہ کرنے کی کوشش بھی نہ کی" یہ آپ کس بنیاد پر کہہ رہے ہیں؟ ثبوت؟
اور " بنگلہ دیش کو الگ کرنا ہماری خواہش تھی جو انہوں نے پوری کردی" آپ کے پاس ریفرنس ہے تو دیں۔
یا صرف ہوائی ہی کرنی ہے الطاف حسین کی طرح۔ ویسے۔۔۔۔۔

Shoiab Safdar Ghumman نے لکھا ہے کہ

جن کا تبصرہ دیلیٹ ہوا وہ دوبارہ کر دیں ایسا حادثاتی طور پر ہوا ہے۔

Abdullah نے لکھا ہے کہ

شعیب صفرر صاحب،اب تک آپکو اندازا ہو جانا چاہیئے کہ میں جو بات کہتا ہوں میرے پاس اس کا ثبوت موجود ہوتا ہے یوں ہی ہوائیاں نہیں چھوڑا کرتا،یہ تمام وہ تاریخی حقائق ہیں جن کو جاننے کے لیئے آپکو خود بھی تھوڑی محنت کرنا پڑے گی اور حلوہ کھانے کی عادت چھوڑ دیں :)
ویسے میں اب تک منتظر ہوں آپکے اس الزام کے ثبوت کا جو آپ نے بے نظیر کو قوم کا مجرم ٹہرا یا ہے،

Abdullah نے لکھا ہے کہ

ویسے مینے اندازا لگایا ہے کہ آپکو سامنے کی باتیں سمجھنے میں بھی خاصی دقت ہوتی ہے :)

Shoiab Safdar Ghumman نے لکھا ہے کہ

جناب عبداللہ میں نے تو یہ اندازہ لگایا ہے کہ آپ درست بات نہیں کرتے، آپ کی باتیں تعصب میں لپٹی ہوتی ہیں۔
جنہیں آپ سامنے کی بات کہتے ہیں اُن کا وجود اُس زبانی کلامی سے ذیادہ نہیں ہوتا۔
اس سے قبل بھی آپ میری ایک تحریر پر احادیث کی تشریح کے معاملے میں ڈندی مار چکے ہیں۔

گمنام نے لکھا ہے کہ

شعیب صاحب، یہ آپ اس آدمی کی تحاریر کیسے بلاگ پر شامل کر رہے ہیں ، یہ آدمی بدتمیزی کر رہا ہے، میں نے ایک ایسے آدمی کے لیے غلط الفاظ استعمال کیے جو پاکستان کے خلاف باتیں کر رہا ہے مگر یہ آدمی "عبداللہ" مجھ سے بدتمیزی کر رہا ہے، آپ مہربانی فرما کر اس کا کمنٹس کو ڈیلیٹ کر دیں اور اگر آپ نہیں کرنا چاہتے تب بھی آپ کی مرضی

DuFFeR - ڈفر نے لکھا ہے کہ

کچھھ باتیں جتنی مرضی مرتبہ دہرا دیں کچھ لوگوں کو فرق نہیں پڑتا
نام سے ضرور نہیں کہ شخصیت پر لازمی اثر پڑے
محمد عالم نامی بندے کی آنکھوں پر بھی جہالت کی پٹی ہو سکتی ہے
اور وہ کیا محاوہ ہے
میں نا مانوں
بھینس کے تو تین ہی تھن ہوویں

Abdullah نے لکھا ہے کہ

میں مزید کچھ لکھنا نہ چاہتا تھا مگر شعیب صاحب نے مجھ پر یہ بہتان لگایا کہ مینے حدیث کی تفسیر میں ڈنڈی ماری ہے تو لکھ رہا ہوں اس سے پہلے یہ بلاگ کسی وجہ سے کھل نہیں پارہا تھا،ہوئی تاخیر تو کچھ باعث تاخیر بھی تھا ،
جناب آپ کسی مستند عالم سے جو مینے لکھا ہے اس کی تسدیق کروالیجیئے اگر وہ اس میں سے ایک بات کو بھی غلط کہے تو جو چور کی سزا وہ میری سزا،
میری لکھی باتیں اپکے نزدیک زبانی کلامی ہیں ، یہ ضروری تو نہیں کہ جن باتوں کا آپ کو علم نہ ہو انکا کوئی وجود بھی نہ ہو آپ کو تو یوں بھی بہت سی باتوں کا علم نہیں ہوتا ؛)
باقی باتوں میں تعصب اور وہ بھی میری باتوں میں سچ لکھنا اگر تعصب کرنا ہے تو یہ جرم تو میں کرتا رہوں گا ،اس اردو سیارہ پر آپ سمیت دیگر حضرات کی اکثریت جو لکھتی ہے اس کے بارے میں بھی کچھ گل افشانی فرمائیں گے جناب یا ہمیشہ کی طرح صرف ہمیں ہی قصوروار گردان کر دل خوش کرتے رہیں گے اپنا بھی اور اپنے جیسے دوسروں کا بھی،
یاسر عمران صاحب آپ بڑی دیر سے سو کر جاگے :)
مجھ گناہ گار کی کیا مجال کہ آپ کی شان میں گستاخی کرسکوں مینے تو بس آپ کے الفاظ آپ ہی کو واپس کیئے تھے مگر وہ کہتے ہیں نا کہ آئینہ ان کو دکھایا تو برا مان گئے :)
جی جناب ڈفر صاحب نہ تو مینے کبھی بھینس پالی اور نہ اتنا وقت ہے کہ انکے تھن گنتا رہوں یہ اہم کام آپ ہی کو مبارک ہو میرے پاس کرنے کو اور بھی ضروری کام ہوتے ہیں ؛)
میرے نام کا اثر میری شخصیت پر پڑا ہو یا نہ پڑا ہو مگر آپ نے ثابت کردیا ہے کہ آپ کے پسندیدہ نام کا اثر آپ کی شخصیت پر آتا جارہا ہے زرا خیال رکھیئے کہیں مشکل نہ ہوجائے ؛)

Shoiab Safdar Ghumman نے لکھا ہے کہ

کوئی تبصرہ نہیں۔۔۔۔
سمجھنے والوں کے لئے بہت کچھ ہے آپ کے تبصرہ میں۔
سچ تعصب نہیں ہے ہاں تعصب ہو تو سچ نظر نہیں آتا۔۔۔۔

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔