Pages

2/25/2010

اتنی چھٹی کا مطلب؟

یہ ایک سوالیہ پوسٹ ہے۔ سوال یہ کہ حکومت سندھ نے کل جمعہ کی چھٹی کا اعلان کیا ہے! نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جان قربان، میری اس بات کو کوئی غلط رنگ نہ دیا جائے جو میں پوچھنے جا رہا ہوں۔ کیا جبکہ ہفتہ 12 ربیع الاول کو وفاقی حکومت نے عام تعطیل کا اعلان کیا ہوا تھا تو صوبائی حکومت کا یہ فیصلہ کیسا ہے 11 ربیع الاول کو بھی چھٹی کا؟ ذاتی طور پر مجھے تو یہ بہتر معلوم نہیں ہوتا کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم اتنی چھٹیوں کے متہمل نہیں ہو سکتے ہم نے کچھ بلا ضرورت چھٹیاں اپنے سالانہ کیلنڈر میں بلاوجہ شامل کر لی ہیں آپ کچھ کہیں گے یا خاموش رہیں گے؟

8 تبصرے:

عنیقہ ناز نے لکھا ہے کہ

میں آپکے سوال میں شامل ہوں۔ یہ فالتو کی چھٹی کس بات کی ہے۔

محمداسد نے لکھا ہے کہ

میرا تو ارادہ نہیں اس چھٹی کو منانے کا۔ کچھ لوگوں کا کا کہنا ہے (جس سے میں متفق نہیں) کہ محرم کی دو چھٹیاں ہوتی ہیں لہٰذا اس تاریخی موقع پر ایک چھٹی جچتی نہیں۔ اس لیے تین دن کی عید نہ سہی دو دن کی چھٹی تو ہونی چاہیے۔

شاہدہ اکرم نے لکھا ہے کہ

شُعيب بھائ آپ کی اِس بات سے ميں بھی مُتفِق ہُوں ليکِن اِس سب سے پہلے وُہی بات کہ ميرے پيارے نبی صلی اللہ عليہ وسلّم پر ميری جان ميری آل اولاد ميرے ماں باپ سب قُربان کہ ميری اِس بات کو کِسی غلط رنگ ميں نا ليا جاۓ کہ ہم ايک ايسی قوم کيا اِس وقت بار بار کی تعطيلات کے مُتحمِل ہو سکتے ہيں جِس سے مُلکی معيشت ميں تعطل پڑ جاۓ ،جبکہ اللہ تعاليٰ کا حُکم ہے جُمعے کی نماز کے بعد بھی معاش کی تلاش ميں نِکل کھڑے ہوں اور ميں نے يہاں يہی ديکھا ہے کہ جُمعے والے دِن جُمعے کے بعد شام چار بجے کے بعد دُکانيں کُھل جا تی ہيں جبکہ يہاں کے حالات پاکِستان سے بہرحال بہتر ہی ہيں سعُودی عرب ميں بھی ميں نے ايسا ہی ديکھا تھا اور ہاں يہاں نارمل چُھٹياں بھی بہُت کم ہوتی ہيں عيدين کی يکم مُحرم کی شبِ مِعراج کی اور نيشنل ڈے کی جبکہ پاکِستان کے حالات کی وجہ سے آۓ دِن ہڑتالوں يا ہڑتالوں کی کال کی وجہ سے عام لوگ مُتاثر ہی رہتے ہيں اور يہاں يہ بات بھی کہہ دی گئ ہے کہ اگر ايسی کوئ چُھٹی جُمعے ہفتے کے دِن ميں آگئ تو الگ سے چُھٹی نہيں دی جاۓ گی يعنی يہاں جُمعے کو عيد ميلادُالنبی ہے اور کوئ ايکسٹرا چُھٹی نہيں ہے فرق صاف ظاہِر ہے کہ اگر کام کرنے کی نيّت ہو تو کام کرتے رہنا ہی بہتر ہوتا ہے جو شايد ہم ايسا کرنا ہی نہيں چاہتے پاليسياں بنانے والے بھی تو ہم ہی ہيں تو پِھر ايسا کيُوں؟

محمد ریاض شاہد نے لکھا ہے کہ

کچھ خاص طبقوں کو خوش کرنے کی خاطر

گمنام نے لکھا ہے کہ

نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا اصل تقاضااپنے عمل کو ان تعلیمات کے عین مطابق کرنا ہے جو میرے نبی مہربان صلی اللہ علیہ وسلم لائے تھے۔ خلفائے راشدین ہمارے لئے ستاروں کے مانند ہیں انہوں نے تو کوئی عید میلادنبی نہیں منائی ۔ کیا ہم ان سے بڑھ کر محبت کرنے والے رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے؟
کل ٹی وی کے لئے خواتین کے نعتیہ پروگرام کا انعقاد کرنے والے ایک صاحب سے عجیب منطق سنی ۔ جو میری اس بات کے جواب میں انہوں نے پیش کی کہ خواتین جس طرح سنور کر نعتیں پڑھ رہی ہیں ٹی وی پر وہ تعلیمات نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے ۔ منطق یہ دی کہ یہ خوشی کا دن ہے ۔ سب سے بڑی خوشی کا دن۔اس لیے اس کو خوب منانا چاہیے۔ اللہ ان خواتین پر رحم کرے جو خد نخواستہ کہیں نعتیں پڑھ کر بھی سزا کا مستحق نہ ٹھیرجائیں۔
اللہ ہم سب کو ہدایت نصیب کرے اور ہمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر ان کی اصل روح کے مطابق عمل کی توفیق دے۔ آمین

محمد ریاض شاہد نے لکھا ہے کہ

تلخابہ صاحب
اسلام علیکم
اقتباس
خلفائے راشدین ہمارے لئے ستاروں کے مانند ہیں انہوں نے تو کوئی عید میلادنبی نہیں منائی ۔ کیا ہم ان سے بڑھ کر محبت کرنے والے رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے؟
تبصرہ
مجھے اگر اپنے بیٹے کے پیدا ہونے کی خوشی ہوتی ہے اور میں ہر سال اپنی فیملی اور دوست رشتہ داروں کو کھانا کھلاتا ہوں تو اس ہستی جس سے میں یا آپ سب سے زیادہ محبت کا دعوی کرتے ہیں اس کی پیدائش کی خوشی کو عید کی طرح میں کیوں نہ مناوں ۔ اگر آپ کو نہیں ہوتی تو خدا آپ کو مزید محبت کی توفیق سے نوازے
زیر بحث بات یہ ہے کہ ایک مزید چھٹی کی کیا ضرورت ہے ۔

محمد وارث نے لکھا ہے کہ

میرا دل دھڑک دھڑک کر کہہ رہا ہے شعیب صاحب کہ کاش یہاں پنجاب میں بھی ایک اضافی چھٹی دی جاتی، لیکن میرا دماغ چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ بالکل فضول چھٹی ہے۔
:)

عمار ابنِ ضیاء نے لکھا ہے کہ

میں نے خود اس چھٹی کی سختی سے مخالفت کی۔ ویسے مجھے دفتر سے چھٹی نہیں تھی آج کیوں کہ ہم لوگ وفاقی حکومت کے حساب سے چلتے ہیں۔ لیکن بہ ہر حال، میں یہی سمجھتا ہوں کہ ہمیں کم سے کم چھٹیاں رکھنی چاہئیں۔

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔