Pages

1/30/2010

میڈیا، بلاگرز اور اردو

پاکستان میں خواہ پریس میڈیا ہو یا الیکٹرونک میڈیا اس پر اردو کی اجارہ داری ہے، ہاں یہ کہا جا سکتا ہے کہ اردو الیکٹرونک میڈیا پر انگریزی کے شوقین ایسے اینکر ضرور ہونگے جو ولایتی اردو اور دیسی انگریزی بولتے ہیں۔ حد تو یہ کہ جسے ہم نمبر ایک انگریزی چینل مانتے تھے معلوم ہوا ہے اب اُس پر بھی چھ گھنٹے اردو کی حکومت ہوگی، چینل کو بچانے کے لئے یہ اقدام اُٹھایا جا رہا ہے۔
ایک طرف یہ معاملہ دوسری طرف حیرت انگریز معاملہ یہ ہے کہ انٹرنیٹ پر نہ نہ کرتے بھی پاکستانی بلاگرز میں انگریزی بلاگرز کی تعداد اردو بلاگرز سے چار پانچ گنا یا شاید اس بھی ذیادہ ہے، وجہ کیا ہے؟
یوں تو عملی زندگی میں بھی یار لوگوں کی رائے میں انگریزی بولنا ایک اضافی خوبی کے بجائے قابلیت و ذہانت مانا جاتا ہے مگرافسوس جی افسوس جو دراصل حیرت کے بعد کی سطح ہے تب ذیادہ ہوتا ہے جب اردو بلاگرز میں سے کوئی یہ تاثردے کہ اردو زبان نہ صرف اظہار کےمعاملے میں انگریزی سے پیچھے ہے بلکہ اس زبان تک خود کو محدود رکھنے والے دراصل سوچ و میعار میں پست ہیں۔
پچھلی اردو بلاگرز ملاقات جس میں کُل گیارہ افراد نے شرکت کی جن میں ایک خاتون سمیت آٹھ اردو بلاگرز اور ایک ممکنہ اردو بلاگر جیسا کہ انہوں نے وعدہ کیا تھا بھی شامل تھے، اس اب تک کے سب سے بڑے اردو بلاگرز کے اجتماع میں بھی اردو بلاگرز و میڈیا کا انگریزی میڈیا و بلاگرز سے تقابلی جائزہ لینے کی کوشش کی گئی تھی اس کی تفصیل کی ذمہ داری میں اُن ہی احباب کے لئے رہنے دیتا ہوں جنہوں نے اردو بلاگرز ملاقات کی روداد لکھنے کی ذمہ داری لی تھی۔
میرا سوال وہ ہی ہے،جس کے جواب کا میں طالب ہوں گا،جو میں نے اُس ملاقات میں بھی رکھا تھا کہ کیا وجہ ہے اردو پرنٹ و الیکڑونک میڈیا اردو بلاگنگ کو اہمیت نہیں دیتا جبکہ اس کے مقابلہ میں دونوں پاکستانی انگریزی چینل سمیت نہ صرف لوکل انگریزی پرنٹ میڈیا بلکہ کئی صورتوں میں غیر ملکی نیٹ و الیکٹرونک میڈیا پاکستانی انگریزی بلاگرز کا حوالہ دیتا ہے؟
ڈوئم یہ کہ اردو عوام و الناس کی زبان ہے نیٹ پر یار لوگ رومن اردو میں بات چیت کرتے ہیں مگر پھر کیاوجہ ہے کہ اردو بلاگرز کی تعداد اتنی کم ہے؟
- - - - -
اردو بلاگرز کی ملاقات میں کچھ خاص موضوعات پر تحریروں کی وعدہ ہوئے تھے کون کون اللہ کا بندہ پورے کرے گا؟

7 تبصرے:

محمد ریاض شاہد نے لکھا ہے کہ

میری بہر حال جتنے دوست احباب سے ملاقات ہوئی ہے وہ دفتری کام کے علاوہ باقی تحاریر اردو میں پڑنے میں آسانی محسوس کرتے ہیں ۔ ہو سکتا ہے ہر جگہ یہ صورتحال نہ ہو ۔ مگر میرا یہ خیال ہے کہ بیرون وطن بھی لوگ منہ کا ذائقہ بدلنے کے لیے اردو کو ہی ترجہح دیتے ہیں ۔ ہاں میڈیا میں زیادہ توجہ نہ ملنے کی وجوہات کئی ہو سکتی ہیں ۔ مگر میرے خیال میں اگر آپ کو اردو سے محبت ہے تو بس لکھتے رہیے ۔ مور جنگل میں کسی کو دکھانے کے لیے نہیں ناچتا بلکہ اسے ناچنا پسند ہے

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

اُردو یا پنجابی مادری زبان رکھنے والے کسی انگریزی کے شوقین سے کہیں کہ مندرجہ ذیلفقرہ کا یہی وزن رکھنے والا انگریزی فقرہ بنا دے ۔ اگر نہ کر سکے تو اُسے کہیں اپنے زبان سے پیار کرے

کسُن مار کے بُتھاڑ وِچ چِب پا دَیاں گا

Abdullah نے لکھا ہے کہ

I will give a punch and make a dent on your face!
مگر اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ مجھ اردو سے پیار نہیں!

Shoiab Safdar Ghumman نے لکھا ہے کہ

مطلب یہ ہی ہے عبداللہ مگر ترجمہ درست نہیں

فیصل نے لکھا ہے کہ

میرے خیال میں اردو میں بلاگنگ انگریزی کی نسبت کہیں مشکل کام ہے۔ بیت سی وجوہات ہیں۔ مثلا
انٹرنیٹ کا بڑا حصہ انگریزی میں ہے، اردو بلاگرز کو بھی بار ہا اسی انگریزی سائیٹس کے حوالے دینے پڑتے ہیں۔
اردو ٹائپنگ بہت سے لوگوں کو نہیں آتی۔ اردو کی سپورٹ بھی نصب کرنا پڑتی ہے۔ کی بورڈ بھی انگریزی میں ہیں۔
بائیں سے دائیں لکھنے کی عادت کی وجہ سے دائیں سے بائیں لکھنا مشکل ہو جاتا ہے خصوصا جب اعداد دالنے پڑیں یا خصوصی حروف کا استعمال ہو۔
مفت کی بلاگنگ سائٹس پر بھی اردو کی سپورٹ محدود ہے۔
دفتر، اسکول، کالج وغیرہ میں انگریزی کے استعمال کی وجہ سے کئی الفاظ کا اردو متبادل ہمیں نہیں معلوم اور ڈھونڈنے میں خاصا وقت لگتا ہے۔
اس جیسی کئی دوسری چھوٹی چھوٹی وجوہات ہونگی۔
اگر میں اپنا تجربہ بیان کروں تو مجھے کافی مشکل پیش آتی ہے۔ پہلے اوپن آفس یا م س ورڈ میں تحریر لکھتا ہوں، پھر نوٹ پیڈ میں منتقل کرتا ہوں اور فونٹ وغیرہ کیلئے کوڈ کاپی پیسٹ کرتا ہوں۔ آخر میں تحریر کے اندر لنکس وغیرہ ڈالتا ہوں۔ کافی تگ و دو ہو جاتی ہے جبکہ انگریزی میں تحریر کہیں جلدی اور سہولت سے ہو جاتی ہے۔

گمنام نے لکھا ہے کہ

ہر اردو بلاگر کسی ایک ٹی وی چینل اور اخبار کی مدح میں لکھنا شروع کردے۔ چند دنوں بعد میڈیا پر اردو بلاگروں کا تذکرہ چھڑ جائے گا۔

ابوشامل نے لکھا ہے کہ

اصل چیز بلاگنگ کی اہمیت سمجھنا ہے، جو کہ ہمارے ہاں بلاگرز تک نہیں سمجھتے۔ انگریزی میڈیا اور بلاگرز کو اس کی اہمیت کا اندازہ ہے، اس لیے وہ اس کو اہمیت بھی دیتے ہیں۔ اردو اخبارات اس حس سے مفقود ہے۔

باقی رہی زبان کی برتری والی بات تو کیا آپ نے وائس آف امریکہ پر جان ہین سن کا انٹرویو سنا ہے؟ وہ اردو میں ماسٹرز امریکی ہیں۔ انٹرویو یہاں ملاحظہ کیجیے: http://www.youtube.com/watch?v=zOEKkKClQH0&
اس انٹرویو میں ان کئی سوالوں کا جواب ہے جنہیں سن کر مجھے بہت شرمندگی ہوئی کہ ہمیں اپنی زبان کی قدر نہیں۔

جن تحاریر کے وعدے کیے گئے تھے، کوشش کروں گا کہ اس پر لکھ پاؤں۔ ویسے موضوع کیا تھا :) ؟؟؟

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔