Pages

1/21/2010

اومترا


تحریر: اوریا مقبول جان

متعلقہ لنک
اومترا


9 تبصرے:

راشد کامران نے لکھا ہے کہ

جناب جان کی امان پاؤں‌ تو عرض کروں کے اصل لفظ "اومیرتا"‌ پڑھا جائے۔۔ اکثر لاطینی یا ہسپانوی اردو میں زیادہ آسانی سے لکھی جاسکتی ہے لیکن لکھاری انگریزی ہجے سے لفظ کو کیا سے کیا بنا دیتے ہیں یہاں تک کہ کالم نگار نے انگریزی ہجے تک غلط کردی ہے۔

عنیقہ ناز نے لکھا ہے کہ

ہوں، اگر اوریا جان صاحب نے یہ سارا قصہ ایم کیو ایم کے لئے لکھا ہے تو وہ انتہائ اہم چند نکات بھول گئے ہیں یا قصداً انکا تذکرہ نہیں کیا۔ اول تو یہ کہ کراچی میں ایم کیو ایم خود کسی مافیا سے تنگ آکر بنائ گئ۔ اس مافیا کا تذکرہ ندارد۔ دوسرے یہ کہ اسکی پیدائش ہمارے سیاسی حالات کا نتیجہ تھی۔ اور اسکے بننے کے بعد سیاسی حالات نہیں بنے۔ اور تیسرے یہ کہ اس وقت ہماری جتنی بھی سیاسی پارٹیاں ہیں سب مافیا ہیں۔ چوتھے یہ کہ اس وقت کراچی میں ایک دو نہیں کئ مافیاز کام کر رہی ہیں۔
ان میں سیاسی مافیاز، لینڈ مافیاز، اسلحہ مافیاز، منشیات مافیاز سر فہرست ہیں۔
ابھی کچھ عرصے پہلے جب رحمن ڈکیت کو مارا گیا جو کہ لیاری مافیا سے تعلق رکھتا تھا تو اسکے جنازے میں لیاری کے ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ یہ لیاری مافیا، شہر میں ایم کیو ایم کی پیدائش سے پہلے کی ہے۔ اسی طرح اسلحہ ، منشیات اور لینڈ مافیا بھی ایم کیو ایم سے پہلے سے وجود رکھتے ہیں۔ بلکہ یہ مافیاز تو ایک خاص لسانی گروپ سے تعلق رکھتی ہیں۔
تو اب انہوں نے اپنے مضمون میں کس مافیا کے انجام کا یہ منظر کھینچا ہے اسے کوئ کراچی سے تعلق رکھنے والا شخص سمجھنے سے قاصر ہوگا۔ بہتر ہوتا کہ کچھ اور اشارے بھی ڈال دئے جاتے جیسا کہ اس مافیا کا نام کا پہلا حرف، تو ہم فوراً سمجھ جاتے۔

خرم نے لکھا ہے کہ

بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی۔ اور مافیا واقعی کہیں کے بھی ہوں ان کا سربراہ عمومی طور پر اس ملک سے باہر ہوتا ہے اور ریموٹ کنٹرول سے حکومت کرتا ہے۔ وجہ وہی اپنی جان کا خوف خواہ اقتدار میں ان کے اپنے بندے ہی کیوں نہ ہوں۔ اور واقعی مافیا ہمیشہ حکومت میں رہنے کی جستجو کرتا ہے اور اس کے لئے ایک مخصوص آبادی پر اپنا سیاسی تسلط برقرار رکھتا ہے جسے بوقت ضرورت جبر و تشدد سے مزید محکم کیا جاتا ہے۔ یہ مماثلتیں جو ہیں انہیں "پیٹرن" کہا جاتا ہے جو عمومی طور پر چیزوں کی کھوج میں کام آتے ہیں اور محققین انہی پیٹرنز سے کوئی دو اکائیوں کے ایک سا ہونے کی تصدیق کرتے ہیں۔ اب اگر پیٹرن کہیں فٹ بیٹھتا ہے تو دو چیزیں سائنسی دنیا میں تو ایک ہی مانی جائیں گی۔ ہاں لوگوں کو یہ بات ماننے میں صدیاں بھی لگ سکتی ہیں۔ :)

Farhan Danish نے لکھا ہے کہ

اگر مافیا ہیں تو پولیس کیوں کاروائی نہیں کرتی ؟؟؟ لینڈ مافیاز، اسلحہ مافیاز، منشیات مافیاز سب قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سامنے کاروائی کرتے ہیں مگر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہتے ہیں . کیوں ؟؟؟

اوریا مقبول جان کی اطلاع کے لئے عرض ہے جس کو آپ مافیا بتانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں وہ اب آپ کے پڑوس میں پہنچ چکہی ہے.اور اس کا پبلک پاور 14فروری کو مینار پاکستان پر براہ راست دیکھ لینا اور پھر اُس پر بھی کالم لکھنا.

Shekari نے لکھا ہے کہ

بہت خوب اوریا مقبول کی کیا ہی بات ہے . . .

خاور کھوکھر نے لکھا ہے کہ

دریا میں رھ کر مگر مچھ سے بیر
اور کراچی مین رھ کر ایسی تحاریر
جو ایم کیو ایم پر پھبتی سی لگیں
وکیل صاحب !!ـ بیمه کروالو
تسی ناں سہی ورثا کا تو فائیدخ هةو جائے کا نان جی

Abdullah نے لکھا ہے کہ

فرحان یہ وہ لوگ ہیں جنکا فیوڈل بیک گراؤنڈ ہے اور بہرحال ہاتھ میں آئی طاقت کون آسانی سے چھوڑتا ہےلہازا اپنے نظام کو بچانے کی کوشش توکریں گے ہی نا چاہے اس کے لیئے حقائق کو کتنا ہی توڑںا مروڑنا کیوں ناپڑے!
خرم اور دیگر کے لیئے بھی یہی مضمون واحد ہے!

Abdullah نے لکھا ہے کہ

اوریا مقبول جان اور ان کے چاہنے والے کبھی لاہور اور پنجاب میں پلنے والے مافیاز اور گینگز کے بارے میں بھی لکھیں جو وہاں کی پولس کی شہ پر پلتے ہیں اور ان کے لیئے کمائیون کا زریعہ بنے رہتے ہیں،اگر ایک یہ قوم سدھر گئی تو پورا پاکستان سدھر جائے گا انشاءاللہ!

گمنام نے لکھا ہے کہ

شعیب صاحب ، یہ تحریر آپکا تجزیہ بھی مانگتی تھی، آپ نے اسے من و عن پوسٹ کر دیا، کچھ اپنی رائے بھی لکھیے اس پر

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔