Pages

6/01/2006

کش لگاؤ

تمباکو نوشی ایک عادت جو شغل سے جنم لیتی ہے اسٹائل سمجھی جاتی ہے۔۔۔ کہتے ہیں “چھٹتی نہیں یہ کافر منہ کو لگی ہوئی“ اب یہ کافر ہے یا مسلم اس کا تو مجھے علم نہیں !!! البتہ یہ دیکھا ہے کہ جن احباب کو اس کی عادت پڑھ جائے ان کے لئے اسے چھوڑنا مشکل ہوتا ہے۔۔۔۔۔ کئی کے لئے اتنا بھی مشکل نہیں ہوتا لہذا وہ اکثر سگریٹ نوشی سے توبہ کر لیتے ہیں اور ایسا ہر ایک دو ماہ بعد کرتے ہیں۔۔سیگریٹ پینے سے بھائی چارہ بھی فروغ پاتا ہے، آپ کے پاس سیگریٹ تو ہے مگر ماچس نہیں تو آس پاس موجود افراد مانگ لیا جاتا ہے یوں دعا سلام ہو جاتی ہے مگر اُس کے پاس نہ ہو یا وہ چارہ (گھاس) نہ ڈالے تو ماچس کا طالب دل میں کیا کہتا ہے اسے ہم سنسر کرتے ہیں۔۔ پان کھانے کی عادت بھی کافی احباب کو ہے! اس عادت کا کوئی فائدہ کھانے والے کو ہے یا نہیں مگر اکثر کھانے والے کا ساتھ رہنے والے کو ضرور ہوتا ہے کہ کھانے والے کا منہ جب اس سے بھر جاتا ہے لہذا وہ آپ کا سر نہیں کھاتا!!! یہ ہی حساب گھٹکے کا ہے!!! نسوار کا کیا کہنا ہے بھائی ! واہ۔۔۔۔ کسی خان صاحب سے پوچھے تو وہ ہی بتائے گے !!!! مگر خبردار جو کسی گدھے یا گھوڑے کی خاص شے سے ملایا!!!! کہتے ہیں پاکستان میں ہر روز قریب بارہ سو افراد اس شغل میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ایک لاکھ افراد ہر سال پاکستان میں اس شوق کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے اس دنیا میں نہیں رہتے۔ ہر سال کہتے ہیں کہ چھ ٹریلین سیگریٹ تیار ہوتے ہیں قریب 1.3 بلین افراد انہیں پی پی کر ختم کرنے پر مامور ہیں، جن میں سے قریب دس ہزار روزانہ اور 3.7 ملین ہر سال اس کی وجہ سے موت کو گلے لگا لیتے ہیں۔ دنیا کے 47 فیصد مرد اور بارہ فیصد عورتیں اس عادت کو اپنائے ہوئے ہیں۔ ان میں اکثریت ترقی پذیر ممالک کی عوام ہے۔۔۔۔کینسر کی بیماری سے مرنے والوں میں 30 فیصد تمباکو کی وجہ سے اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔ آج دنیا میں تماکو سے پرہیز کا دن منایا جا رہا ہے !!! دنیا کے پنڈتوں نے 31 مئی کو اس کام کے لئے چنا ہے۔

2 تبصرے:

گمنام نے لکھا ہے کہ

آپ نے بلکل ٹھیک کہا کہ ‘چھٹتی نہیں یہ کافر منہ کو لگی ہوئی‘
اور بندہ ہر دوسرے دن توبہ کر پھر کشوں کو لگ جاتا ہے اس بارے میں مزید عرض ہے کہ
میں نے ہزار بار توبہ کی
توبہ کر کے پھر ٹوڑ دی
اب کی بار میری توبہ
جو میں پھر توبہ کروں

گمنام نے لکھا ہے کہ

سگریٹ نوشی کرنے والوں سے ہم برداشت کرنا سیکھ سکتے ، ابھی تک میں نے ایسا کوئ نہیں دیکھا جو نہ سیگریٹ نوشی کرنے والوں سے تنگ ہو۔

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔