ہائی کورٹ میں ایک جگہ یہ جملہ لکھا ہے
"برائے مہربانی یہاں پر مت تھوکیں"
دوست کہنے (مذاق) لگا جس کے پاس مت(عقل) نہ ہو وہ کیا تھوکے۔۔۔۔
ویسے کیا ہم میں اتنی بھی سمجھ بوجھ نہیں کہ ہم خود سے جانیں کہ کیا غلط ہے کیا درست۔۔۔
جو ایسی سادہ باتیں بھی اب لکھ کر حکم کی شکل میں لگائی جائیں۔۔۔۔۔ مزید افسوس یہ کہ اس پر بھی عمل نہیں ہوتا۔۔۔کیوں؟؟؟
کوئی جواب ہے آپ کے پاس
3 تبصرے:
کیوں آدھی لڑائی ہوتی ہے!
ویسے کچھ اجباب کا خیال ہے اس طرح کے پیغامات کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ اونچے درجے کے ہیں تو آپ یہاں تھوک سکتے ہیں۔ورنہ اس کا مطلب آپ کمتر ہیں۔
آپ کبھی کراچی کے ملٹی سٹوری فلیٹس میں گئے ہیں ؟
سواۓ چند استسناء کے سب کی سیڑھیاں ایسی ہوتی ہیں کہ مجھے تو قے ہوتے ہوتے بچی ۔ پان کے تھوک بھی نمایاں ہوتے ہیں ۔گندگی پنجاب میں بھی ہوتی ہے لیکن ایسی میں نے کبھی نہیں دیکھی ۔
such a thought provokin......nice blog
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے
نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔