5/30/2005
قصوری کی نیند
یہ خبر اتور انتیس مئی کی "نوائے وقت" کے صحفہ بارہ (جو آخری ہوتا ہے) میں پڑھی ذرا ملاحظہ ہو
"اسلام آباد (آئن لائن) وزیز خارجہ خورشید محمود قصوری ہفتہ کو او آئ سی کی نامور شغصیات کے کمیشن کے دو روزہ اجلاس کی افتتاحی تقریب میں وزیراعظم شوکت عزیز کی تقریر کے دوران سٹیج پر بیٹھے سوگئے جس پر ان کے ساتھ بیٹھے ہوئے او آئی سی کے سیکٹرری جنرل اور ملائشیا کے وزیر خارجہ مسکراتے رہے جبکہ شرکاء بھی یہ منظر دیکھ کر محظوظ ہوتے رہے خورشید قصوری وزیر اعظم کی تقریر سے بے نیاز نیند کے مزے لیتے رہے اور گہری نیند میں جانے کے بعد انہوں نے نہ صرف خراٹے مارنے شروع کر دیئے بلکہ خود کلامی بھی شروع کر دی اس پر ان کے ساتھ بیٹھے ہوئے او آئی سی کے سیکٹرری جنرل اور ملا ئشیا کے وزیر خارجہ ایک دوسرے کی طرف دیکھ کر مسکراتے رہے جب کہ وزیر اعظم کی تقریر ختم ہونے کے قریب آئی تو سیکورؕؕٹی والوں نے قصوری کو اٹھا نت کے لئے ایک اہلکار کو بھیجا جس نے جا کر وزہر خارجہ کی کرسی کو ہلایا تو یکدم قصوری نیند سے بیدار ہوکر بیٹھ گئے جیسے ہی وزیر اعظم کی تقریر ختم ہوئی تو سب سے ذیادہ تالیاں بھی قصوری نے ہی بجائیں"۔
اب آپ کیا تبصرہ کریں گے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
2 تبصرے:
کیا یہ اس بات کا ثبوت نہیں ہے کہ ہمارے ایک لاکھ پینتیس ہزار روپیہ ماہانہ تنخواہ اور بے شمار مراعات پانے والے اور عوام کے سات کروڑ روپے سے خریدی ہوئی راکٹ پروف کار پر سفر کرنے والے وزیر کتنی محنت سے قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔
Whole nation is in a deep slumber
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے
نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔