سب سے پہلے ہمیں “عامر لیاقت“ کی کی قابلیت کی خبر ملی بذریعہ “اُمت“ اخبار کہ جناب اصلی علامہ نہیں ہیں! بڑا شور مچا! مگر اُمت پر کیس فائل ہو کر بھی نہ ہوا! پھر “اہل نظر“ کی نظر میں جانبدار ٹھہرنے والے صحافی کی زبانی معلوم ہوا “محترم“ بابر اعوان بھی اصلی ڈاکٹر نہیں ہیں! پھر بلوچستان (گوادر ) سے منتخب ہونے والے ایم این اے “محترم“ یعقوب بزنجو کی بھی گریجوایشن کی سند جعلی نکلی وہ بلوچستان نیشنل پارٹی سے تھے یوں بی این پی، پی پی پی اور قائد تحریک کی پارٹیوں کا اسکور ایک ایک سے برابر جا رہا تھا کہ کراچی کو پیپلز پارٹی کے جھنڈوں سے سجانے والےکراچی پیپلز پارٹی کے صدر اور حال ہی میں سینیٹر منتخب ہونے والے “محترم“ جناب فیصل رضا عابدی نقلی گریجوایشن کی مارک شیٹ کے حامل نکلے! یہ خبر “امت نے لگائی ہے! یوں “امت“ نے جہاں “دی نیوز“ پر دو ایک سے سبقت حاصل کی وہاں ہی اب پیپلز پارٹی کو بھی ایم کیو ایم اور بی این پی پر ایک جعلی ڈگری کی سبقت حاصل ہو گئی ہے! معلوم ہوتا ہے “فوری تعلیم اور تیز خواندگی“ کا فارمولا کافی کامیاب رہے گا ملک میں! خبرذیل میں دیکھ سکتے ہیں!
4 تبصرے:
ارے میاں ۔ جس مُلک کی عدالتِ عُظمٰی کے نام نہاد چیف کی بیٹی کے نمبر غیرقانونی طریقہ سے بڑھائے جائیں اور وہی چیف بغیر کسی درخواست کے ازخود ایک ہی دن میں فیصلہ دے دیں کہ گریجوئیشن کی شرط ختم وہاں سب کچھ ہو سکتا ہے ۔
کھلاتی ہے گل یہ سیاست کیسے کیسے :P
آپ کو پتا ہے کہ حکومت نے ذاتی حملہ آوروں پر بھی سائبر قانون کا اطلاق کر رکھا ہے ایسا نا ہو کہ آپ کی بھی باری آ جائے
ویسے جہاں سب کچھ ممکن ہو اسے پاکستان کہتے ہیں
جو افتخار صاحب نے لکھ اہے میں بھی وہی لکھنے آیا تھا
سب چلتا ہے میرے بھایی
ٹھندڈ رکھو
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے
نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔