Pages

4/24/2013

درمیانہ اُمیدوار!

یار الیکشن کی تیاری کیسی ہے؟
“ہم نے کیا تیاری کرنی ہے، ملک میں چھٹی ہو گی اور ہم جا کر ووٹ ڈال آئیں گے”
اچھا جی تو پھر انتخاب کر لیا اُمیدوار کا؟
“ہاں یار جب ووٹ ڈالنا ہے تو کسی نہ کسی کا انتخاب تو کرنا پڑے گا ناں”
تو کس پارٹی کو ووٹ ڈال رہے ہو؟
“یار آزاد امیدوار کو ڈالوں گا کسی سیاسی پارٹی کو ووٹ نہیں ڈال رہا”
اچھا! لگتا ہے کوئی جاننے والا تمھارا کھڑا ہے انتخاب میں؟
“نہیں نہیں!یار میں تو اُسے جانتا بھی نہیں! چھ مہینے پہلے ہمارے گھر آیا تھا جب امجد کے ہاں بچی ہوئی تھی بس اُس کے بعد اب ووٹ مانگنے آیا ہے”
اوہ خیر تیرے گھر آتا جاتا ہے اور تو کہہ رہا ہے تو جانتا بھی نہیں ہے اُسے ! بڑا ڈرامے باز ہے تو! کون ہے وہ؟
“ابے میرا کوئی رشتے داری نہیں ہے بندیا رانا سے”
اوئے تو کھسرے کو ووٹ دے گا؟
“ہاں! کیوں کیا مسئلہ ہے؟”
ابے کسی مرد کو نہ سہی کسی عورت کو ہی ڈال دے یہ کیا کہ تو ہجڑے کو ووٹ دینے لگا ہے! کیسا لگے گا ایک ہجڑا اسمبلی میں؟
“اور میاں تمہارا مطلب ہے پچھلی اسمبلی میں کوئی ہجڑا نہیں تھا؟”
ہاں نہیں تھا ناں!
“ اچھا جی! تمھارے ملک میں ڈرون حملے ہوئے، دوسرے ملک کی فوج اندر آ کر آپریشن کر کے چلی گئی، وہ اپنے بندے کو قاتل ہونے کے باوجود بچا کر لے گئے، تمہاری فوج سے وہ اپنے مفادات کا تحفظ کروا رہے ہیں، اور کسی پارلیمنٹیرین کو اس پر منافقت سے پاک بات کرنے کی توفیق نہیں ہوئی، تم کہتے ہو سابقین ہجڑے نہیں تھے.”
حد ہوتی ہے تم کسی اور کو موقع دو اور بھی کئی جماعتیں ہیں، ہجڑا منتخب کرنا کیا ضروری ہے؟
" اب رہنے دو! شیر بلٹ پروف شیشے کے پیچھے سے دھارتا ہے اور بلا جو ہے وہ بیبیوں سے میک اپ کر کے سونامی لانے کو نکلتا ہے باقی رہ گئے ترازوں والے تو اُن کی مردانگی یہاں سے نظر آتی ہے کہ جس قوم کی بیٹی کے نام پر کئی ماہ سے سیاست ہو رہی تھی اُس کی بہن کے مقابلے بندہ اُتارا ہوا ہے. اور باقی تو ہیں ہی سابقہ حکمران. اس لئے ایک خواجہ سرا ہی بہتر انتخاب کہ اُس میں کچھ نا کچھ مردانگی ہے اور مردانگی جن میں ہو مسئلہ وہ ہی نظر آتی ہے، ذہنی ہجڑوں سے بہتر ہے جسمانی ہجڑا منتخب کر لیا جائے!”
جا یار تو جس کو مرضی ووٹ ڈال! میرے سے غلطی ہوئی جو تجھ سے پوچھ لیا!

5 تبصرے:

محمد ریاض شاہد نے لکھا ہے کہ

ماضی میں ہیجڑے افواج کے جرنیل تک رہے ہیں وہ پتہ نہیں کونسا منحوس دن تھا جب انہیں مجض لذت افرینی کا ذریعہ سمجھ لیا گیا تھا

ڈاکٹر جواد احمد خان نے لکھا ہے کہ

مضمون ہیجڑے امیدوار کے بارے میں اور تصویر عمران خان کی۔۔۔ایسا غضب نا کیجیئے۔
کہیں آپ بھی نواز شریف کے ڈائی ہارڈ سپورٹر تو نہیں۔۔۔

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

مزاق پرظرف ۔ میں لڑکپن سے لے کر آج تک یہ نہیں سمجھ پایا کہ ایک انسان کو اللہ نے مرد یا عورت یا نہ مرد نہ عورت بنایا ۔ آخرولذکر کو یہ اجازت دی کہ وہ مردوں اور عورتوں دونوں کے درمیان جا سکے یعنی عورت کا نامحرم مرد سے پردہ مگر مخنس سے نہیں ۔ مرد کا نامحرم عورت کے ساتھ بیٹھنا منع لیکن مخنس کے ساتھ نہیں ۔ انسان نے اللہ کی اس مخلوق کو اتنا ذلیل کیا کہ گناہ کرنے پر مجبور ہوئے ۔ حد یہاں تک پہچنی اسے پاکستان کا شناختی کارڈ لیھے اور ووٹ دینے سے محروم کیا گیا ۔ گویا وہ انسان ہی نہ ہوئے ۔ کیا یہ مرد کا سراسر ظُلم نہیں ۔ مجھے تو معاملہ عدالتِ عظمٰٰ میں جانے سے عِلم ہوا کہ ان لوگوں کو شناختی کارڈ ہی نہیں دیا جاتا

MAniFani نے لکھا ہے کہ

بحثیت قوم بھی ہم "درمیانے" ہو چکے ہیں۔

Syed Owais Mukhtar نے لکھا ہے کہ

I think :) Tarazoos have comprimised with Dr Fozia Siddiqqui, she later took her paper off. She was actually standing in front of Musharraf rather than JI . Hope you understand. Thans

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔