لاہور ميں ايسے کچھ رکشے ہيں جن پر يہ سب لکھا جاتا ہے ۔ کوئی ادارہ ہے جو يہ کام کر رہا ہے اب مال يا ميکلوڈ کی طرف گيا تو کسی ايسے رکشا والے سے تفصيل معلوم کروں گا
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے
نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔
6 تبصرے:
یہ صاحب رکشہ تو کوئی صاحب قلم لگتے ہیں۔
کیا کہنے صاحب، دور اندیشی کی نعمت بھی کسی کسی کو میسر آتی ہے۔
لاہور ميں ايسے کچھ رکشے ہيں جن پر يہ سب لکھا جاتا ہے ۔ کوئی ادارہ ہے جو يہ کام کر رہا ہے اب مال يا ميکلوڈ کی طرف گيا تو کسی ايسے رکشا والے سے تفصيل معلوم کروں گا
ہماری کریٹویٹی رکشاوں کے پیچھے ضائع ہورہی ہے۔ اگر موقع ملے تو ہم اتنے ورڈس ورتھ اور شیکسپیر پیدا کرلیں گے کہ لوگ اصلی والے کو بھول جائیں۔
بے شک زرا نم ھو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ھے ساقی
وکيلوں کا کيا ہو گا پتے پہن کر ہر روز احتجاج کيا تو - - -
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے
نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔