Pages

6/07/2010

بجٹ کہانی


6 تبصرے:

احمد عرفان شفقت نے لکھا ہے کہ

یہ صاحب رکشہ تو کوئی صاحب قلم لگتے ہیں۔

محمد احمد نے لکھا ہے کہ

کیا کہنے صاحب، دور اندیشی کی نعمت بھی کسی کسی کو میسر آتی ہے۔

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

لاہور ميں ايسے کچھ رکشے ہيں جن پر يہ سب لکھا جاتا ہے ۔ کوئی ادارہ ہے جو يہ کام کر رہا ہے اب مال يا ميکلوڈ کی طرف گيا تو کسی ايسے رکشا والے سے تفصيل معلوم کروں گا

محمداسد نے لکھا ہے کہ

ہماری کریٹویٹی رکشاوں کے پیچھے ضائع ہورہی ہے۔ اگر موقع ملے تو ہم اتنے ورڈس ورتھ اور شیکسپیر پیدا کرلیں گے کہ لوگ اصلی والے کو بھول جائیں۔

یاسر خوامخواہ جاپانی نے لکھا ہے کہ

بے شک زرا نم ھو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ھے ساقی

پھپھے کٹنی نے لکھا ہے کہ

وکيلوں کا کيا ہو گا پتے پہن کر ہر روز احتجاج کيا تو - - -

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔