Pages

4/08/2010

انا بمقابله جھالت

اگر میں کسی بات سے ناعلم ھو تو مچھے یه مان جانا چاھئے که میں ناواقف ھوں. مگر مجال ھے جو ھماری انا ھمیں ایسا کرنے دے تب ھم تاویل و توجهه سے کام لیتے ھیں. یوں ھماری انا ھمیں جھالت کے دائرے میں داخل کر دیتی ھے. ( موبائل پوسٹ)

5 تبصرے:

عنیقہ ناز نے لکھا ہے کہ

ہر چیز کا علم صرف اللہ کو ہے مگر بندے محض کسی شخص کو یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آپکو یہ نہیں معلوم کہ گائے کے گوشت میں پٹ کا گوشت کسے کہتے ہیں بات کرنے چلے ہیں دنیا کی تو اصل حہالت یہ ہوتی ہے۔
کس کے پاس علم ہے تو عقلمندی کا تقاضہ یہ ہے کہ اس سے اس طرح حاصل کر لیا جائے کہ اسے بھی نہ پتہ چلے اورآپ بھی اپنے آپ کو بہتر کر لیں۔۔ لیکن معاشرتی رویہ ہے کہ خود ایک شخص کو چاہے کچھ نہ آتا ہو۔ مگر جیسے ہی کسی کے بارے میں پتہ چلے کہ اسے کچھ آتا ہے اسکے خلاف صف آراء ہونے میں، اور وہ مواقع تلاش کرنے میں زیادہ مزہ آتا ہے کہ آپ کو آتا کیا ہے۔ اسے آپ کیا کہیں گے؟

پھپھے کٹنی نے لکھا ہے کہ

اسی ليے تو ميں علم و ہنر والے معاملات ميں دخل نہيں ديتی بس انہی معاملات ميں ديتی ہوں جنکا مجھے پتہ ہوتا ہے بڑی اچھی بچی ہوں ميں ہے ناں شعيب انکل

Abdullah نے لکھا ہے کہ

میں زیادہ کچھ نہیں کہوں گا سوائے اس کے کے لفظ لاعلم ہوتا ہے نا علم نہیں!
:)

جاویداقبال نے لکھا ہے کہ

السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
اللہ تعالی نےسب سےپہلےابتداء کی اقراباسم رب کی آیت سےکہ پڑھ
لیکن ہم لوگ علم کی اہمیت کونظراندازکرچکےہیں ہمارےنزدیک علم تعلیم بس ڈگری کاحصول ہےاورنوکری جبکہ علم تووہ خزینہ ہے جوکہ انسان کوخداسےملاتاہے۔

والسلام
جاویداقبال

جاویداقبال نے لکھا ہے کہ

السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
اللہ تعالی نےسب سےپہلےابتداء کی اقراباسم رب کی آیت سےکہ پڑھ
لیکن ہم لوگ علم کی اہمیت کونظراندازکرچکےہیں ہمارےنزدیک علم تعلیم بس ڈگری کاحصول ہےاورنوکری جبکہ علم تووہ خزینہ ہے جوکہ انسان کوخداسےملاتاہے۔

والسلام
جاویداقبال

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔