Pages

8/22/2013

عنوان تجویر کریں!

دنیاوی زندگی یا آپ صرف اسے زندگی ہی کہہ لیں یہ روح و جسم کےملاپ کے بعد ہی وجود میں آئی!جہاں روح مکمل طور پر سمجھ سے باہر ہے تو میرے جیسوں کو تو اس جسم کے بارے میں بھی کچھ علم نہیں!ان دونوں یعنی جسم و روح کی بیماری کی تشخیص و علاج کے معالج بھی مختلف ہیں!کیونکہ ان کی اپنی اپنی بیماریاں اور اُن بیماریوں کے اپنے اپنے علاج ہیں! اور اپنی اپنی خوراک! ایک کی بیماری جہاں دوسرے کو زخمی کرتی ہے تو وہاں ہی اُس بیماری کا علاج دونوں کو ہی توانا کرتا ہے! ان میں سے اگر ایک کا وجود میں رہنا ممکن نہ ہو تو دوسرا بھی عموما اپنی بقاء کی جنگ ہار جاتا ہے!ایک کا خمیر اس دنیا سے ہے تو دوسرے کا بیرون دنیا سے!تبھی خیال آتا ہے دونوں کو یکجا رکھنے کو دنیاوبیرون دنیا کو ساتھ لےکرچلنا پڑے گا! ایک کو خوراک دنیا سے ملتی ہے تو دوسرے کو طاقت بیرون دنیا سے اور جو توازن خراب ہوا تو تب دنیا و بیرون دنیا میں سے ایک گیا یا دونوں ہی!

1 تبصرے:

کائناتِ تخیل نے لکھا ہے کہ

" موج ہے دریا میں اور بیرون ِدریا کچھـ نہیں "

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔