اکثر دوستوں کا خیال ہے کہ قادری کو آسان فرار مل گیا! انقلاب جس بند گلی تک جا پہنچا تھا وہاں ایسا راہ فرار ایک نعمت ہے مگر کیا یہ سچ ہے؟ کیا طاہر القادری اپنے مقصد کے حصول میں ناکام رہا ہے؟
اخباری اطلاعات بمعہ شوشل میڈیا کی افواہوں سمیت پاکستان واپسی سے لے کر انقلاب کے اختتام تک کے کُل اخراجات قریب تین ارب روپے پاکستانی تھے رقم ممکن ہے اتنی ذیادہ نہ ہو مگر سرمایہ گارکو کیا اُس کے سرمائے کا اجر ملا کیا؟
طاہر القادری نے اسلام آباد آنے والے لوگوں کو چار دن ایسے ڈیل کیا جیسے ایک پیر اپنے مریدوں کو ڈیل کرتا ہے اپنے ہُجرے سے ہی پیغام اور درس!بڑے دعوے کرنا اور اور کچھ بھی ایسا ہونا جو اپنے فائدہ کا ہو اُسےمعجزہ بتانا! آدھی تقریر میں آدھا کام ہو گیا جیسے دعوے۔ مقصد انقلاب نہیں تھا! انقلاب لانے والے حاکموں سے مکالمہ نہیں کرتے! انہیں باہر کی دنیا کو خطاب سنانے کی فکر نہیں ہوتی! انقلاب رہنماؤں کے مرہون منت نہیں آتا بلکہ عوام کی خواہشوں پر ہوتا ہے۔
ہمیں پہلے دن کی جناب کی تقریر سے شک ہوا کہ جناب ممکنہ طور پر نگران سیٹ اپ میں حصہ چاہتے ہیں! اب یہ جناب ہی چاہتے ہیں یا اُن کا سرمایہ کا یہ تو کنفرم نہیں مگر یہ گول ڈی-چوک پر لوگوں کو بیٹھا کر انہوں نے وقتی طور پر بظاہر حاصل کر لیا ہے! کہ معاہدے کی دوسری شرط یہ ہی ہے۔
لہذاجناب کا بنیادی مقصد حاصل ہوا اب دیکھنا یہ ہے کہ آگے کھیل کس طرف جاتا ہے؟
اخباری اطلاعات بمعہ شوشل میڈیا کی افواہوں سمیت پاکستان واپسی سے لے کر انقلاب کے اختتام تک کے کُل اخراجات قریب تین ارب روپے پاکستانی تھے رقم ممکن ہے اتنی ذیادہ نہ ہو مگر سرمایہ گارکو کیا اُس کے سرمائے کا اجر ملا کیا؟
طاہر القادری نے اسلام آباد آنے والے لوگوں کو چار دن ایسے ڈیل کیا جیسے ایک پیر اپنے مریدوں کو ڈیل کرتا ہے اپنے ہُجرے سے ہی پیغام اور درس!بڑے دعوے کرنا اور اور کچھ بھی ایسا ہونا جو اپنے فائدہ کا ہو اُسےمعجزہ بتانا! آدھی تقریر میں آدھا کام ہو گیا جیسے دعوے۔ مقصد انقلاب نہیں تھا! انقلاب لانے والے حاکموں سے مکالمہ نہیں کرتے! انہیں باہر کی دنیا کو خطاب سنانے کی فکر نہیں ہوتی! انقلاب رہنماؤں کے مرہون منت نہیں آتا بلکہ عوام کی خواہشوں پر ہوتا ہے۔
ہمیں پہلے دن کی جناب کی تقریر سے شک ہوا کہ جناب ممکنہ طور پر نگران سیٹ اپ میں حصہ چاہتے ہیں! اب یہ جناب ہی چاہتے ہیں یا اُن کا سرمایہ کا یہ تو کنفرم نہیں مگر یہ گول ڈی-چوک پر لوگوں کو بیٹھا کر انہوں نے وقتی طور پر بظاہر حاصل کر لیا ہے! کہ معاہدے کی دوسری شرط یہ ہی ہے۔
The treasury benches in complete consensus with Pakistan Awami Tehreek (PAT) will propose namesof two honest and impartial persons for appointment as Caretaker Prime Minister.
لہذاجناب کا بنیادی مقصد حاصل ہوا اب دیکھنا یہ ہے کہ آگے کھیل کس طرف جاتا ہے؟