Pages

1/25/2012

فیس بک کا like بٹن

like کا مطلب ہے پسند! یعنی کچھ اچھا لگے تو آپ اُسے پسند کر لیں! ہم تو یہ ہی سمجھے ہیں! کتاب چہرہ میں ہر چہرہ کتابی نہیں اور نہ ہر بندہ! ہر بات و ہر خبر پسند نہیں آتی!
آج جب ہم حقیقی زندگی کے ساتھ ساتھ virtual زندگی کے بھی باسی ہو چکے  ہیں اور سوشل میڈیا کی قید میں یوں جکڑے جا چکے ہیں کہ اپنی ہر بات یا حرکت یا احساس و خبر اپنے سوشل میڈیا کی نیٹ ورک پر share کرتے ہیں ایسے میں اس سوشل میڈیا کا ایک بڑا کردار فیس بک یا کتاب چہرہ ہے۔
فیس بک والوں نے کسی کے اسٹیٹس پر تبصرہ کرنی کی سہولت کے ساتھ ساتھ اُسے پسند کرنے کو اپنے صارف کو like کرنے کی سہولت بھی دی ہے مگر dislike کرنے کا کوئی طریقہ نہیں رکھا، آپ unlike کر سکتے ہیں مگر like کرنے کے بعد۔
کئی احباب اس سہولت کا بہت عجیب استعمال کرے ہیں میری سمجھ سے باہر ہے کہ کسی افسوس ناک خبر یا اطلاع کو یار دوست کیوں like کرتے ہیں؟ یقین جانے دل کو ایک ضرب سی لگتی ہے اس عمل سے۔

13 تبصرے:

ali نے لکھا ہے کہ

جناب تبصرہ یہی ہے کہ ہم نے آپ کے اس بلاگ کو لائیک کیا

حجاب نے لکھا ہے کہ

ٹھیک لکھا آپ نے ۔۔ کئی بار میرا دل بھی چاہتا ہے کہ پوچھوں غم کی خبر لائیک کرنے کی وجہ کیا ہے لیکن نہیں پوچھا کبھی کسی سے کہ شائد عادت ہو گئی ہو ۔۔

خاور کھوکھر نے لکھا ہے کہ

لائیک بٹن دبانا کچھ اپنی حاضری سی لگوانے کے عمل جیسا بن چکا هے

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

لوگ کئی عوامل کے غيرمحسوس طور پر عادی بن جاتے ہيں ليکن جو بات ميں کہنا چاہتا ہوں يہ ہے کہ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں ميں لفافوں کی تعداد زيادہ ہوتی جا رہی ہے يعنی بے معنی عمل بے معنی گفتگو کرتے ہيں ۔ کسی کی تعريف کے پُل باندھ ديئے مگر مقصد تعريف کرنا نہيں تھا ۔ کسی کو " ہاں " کہہ ديا مگر مقصد ہاں کہنا نہ تھا ۔ کسی سے وعدہ کر ليا مگر مقصد وعدہ کرنا نہ تھا ۔ سنا تھا کہ يہ عادات انحطاط پذير قوم کی ہوتی ہيں

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

جناب ۔ آپ کو حادثہ پيش آنے کا پڑھ کر مين نے آپ کو ٹيليفون کيا تھا ۔ ناکامی پر آپ کے موبائل فون پر پيغام بھيجا ۔ جواب نہ پا کر دو تين بار دنوں کے وقفے سے ٹيليفون کئے ۔ آخری بار کل تين وکلاء کی ہلاکت کا سُن کر ٹيليفون کيا ۔ ہر بار ايک ہی جواب ملتا رہا "آپ کا مطلوبہ نمبر اس وقت بند ہے"۔ جناب آپ کے ہاتھ اور کلائی کا کيا حال ہے ؟ اُميد ہے کہ صحتياب ہوچکے ہوں گے

Shoiab Safdar Ghumman نے لکھا ہے کہ

@افتخار اجمل بھوپال
ہڈی جڑ نہیں رہے لگی ایسی جگہ پر ہے چوٹ میں نے اپنا یو فون کا نمبر بند کر دیا ہے آج کل وارڈ کی سم آن ہے ممکن ہے آپ یو فون پر کال کر رہے ہوں

Shoiab Safdar Ghumman نے لکھا ہے کہ

@ali شکریہ

Shoiab Safdar Ghumman نے لکھا ہے کہ

@خاور کھوکھر
جی کچھ ایسا ہی معاملہ لگتا ہے۔

افتخارراجہ نے لکھا ہے کہ

یہ لائیک اور ڈس لائیک کا چکر ہمارے اندر کی کیفیات کا مظہر ہے، بس جب ہم لائیک نہیں کررہے تو ہمیں کوئی دلچسپی ہی نہیں مطلب ڈس لائیک ہی ہوا،

اور یہ بھی کہ اگر فیس بک ادھر ڈس لائیک کا بٹن بھی آپ کی بات مان کے لگا دے اور ہیٹ کا بھی تو پھر یار لوگ اکثر چھترو چھتری ہوئے پھریں گے۔ جی

محمد ریاض شاہد نے لکھا ہے کہ

@افتخارراجہ لائک جی لائک

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

دعا ہے کہ آپ کی کلائی کی ہڈی درست طرح جُڑ جائے ۔ جناب آپ نے مجھے يو فون کا ہی نمبر ديا ہوا ہے ۔ وارد کا نہيں ديا ۔ آپ جنتے ہی ہيں کہ ميرے پاس وارد کا نمبر ہے ۔ وارد سے وارد کال سستی پڑتی ہے

دعا نے لکھا ہے کہ

لوگ اس لائک بٹن کو پریس کرنے کے اتنے عادی ہو چکے ہیں کہکہیں زلزلوں کی خبر ہے کہیں دھماکوں کی خبر،نیچے دیکھو تو آتھ دس لوگوں نے لائک ضرور کیا ہو گا۔حد ہو گئی

محمد وقاص نے لکھا ہے کہ

بات تو بالکل سی ہے فیس بک نام سے تو پتا لگتا ہے کے ہم صرف فیس بک کی زیارت کرسکتے ہیں مگر زیارت کے ساتھ ساتھ بہت کچھ کرسکتے ہیں

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔