کئی تجربے بہت عجیب ہوتے ہیں اتنے کہ بیان سے باہر، کچھ عرصہ پہلے تک ہم یہ ہی سمجھتے تھے کہ کسی آدمی کی تعریف اُس کی شرافت و نیک سیرت شخصیت ہی کے بناء پے کی جاتی ہے اس کے باوجود کہ ہم نے یہ معقولہ ایک مخصوص کلاس کی نمائندے سے سن رکھا تھا کہ “یاری یا تو کلاس (طبقے) کی ہوتی ہے یا گلاس (شراب کے جام )کی باقی سب تو مجبوریاں ہوتی ہیں”۔
گزشتہ دنوں ایک ایسی ہی محفل میں جہاں “لبرل کلاس” کے نمائندے موجود تھے اور ہم بھی اپنی تمام تر منافقت کو سمیٹے بیٹھے تھے تو حاضرین محفل اپنے طور پر مختلف ممکنہ امیدواروں میں سے ایک کام کے بندے کے چناؤ میں مصروف تھے۔ تب اہل محفل نے ایک نے موزوں فرد کی خوبیاں کچھ ان الفاظ میں بیان کی:-
“میرا ووٹ تو 'فلاں' کے حق میں ہے آزاد منش ہے، باہر سے تعلیم لے کر آیا ہے، کھاتی پیتی فیملی کا ہے، دقیانوس خیالات سے پاک ہے، کلب جاتا ہے، Saturday Night کی محفلوں میں بھی ریگولر ہے، لوکل برانڈ کی وسکی کو ہاتھ نہیں لگاتا اپنے “فلاں نمبر 2” کی طرح نہیں کہ دیسی برانڈی پر دوستوں کو ٹرخا دے، اُس کی محفل میں شباب کا بھی بھرپور انتظام ہوتا ہے، سب سے بڑھ کر یہ کہ اُس کے خاندان میں کوئی بھی مولوی ٹائپ کا بندہ نہیں کہ ڈر ہو وہ بھی پٹری سے اُتر کر مولوی ہو جائے”
گزشتہ دنوں ایک ایسی ہی محفل میں جہاں “لبرل کلاس” کے نمائندے موجود تھے اور ہم بھی اپنی تمام تر منافقت کو سمیٹے بیٹھے تھے تو حاضرین محفل اپنے طور پر مختلف ممکنہ امیدواروں میں سے ایک کام کے بندے کے چناؤ میں مصروف تھے۔ تب اہل محفل نے ایک نے موزوں فرد کی خوبیاں کچھ ان الفاظ میں بیان کی:-
“میرا ووٹ تو 'فلاں' کے حق میں ہے آزاد منش ہے، باہر سے تعلیم لے کر آیا ہے، کھاتی پیتی فیملی کا ہے، دقیانوس خیالات سے پاک ہے، کلب جاتا ہے، Saturday Night کی محفلوں میں بھی ریگولر ہے، لوکل برانڈ کی وسکی کو ہاتھ نہیں لگاتا اپنے “فلاں نمبر 2” کی طرح نہیں کہ دیسی برانڈی پر دوستوں کو ٹرخا دے، اُس کی محفل میں شباب کا بھی بھرپور انتظام ہوتا ہے، سب سے بڑھ کر یہ کہ اُس کے خاندان میں کوئی بھی مولوی ٹائپ کا بندہ نہیں کہ ڈر ہو وہ بھی پٹری سے اُتر کر مولوی ہو جائے”
8 تبصرے:
آہاہاہاہہااہا
hahahahahhaha yaar maza agaya
بالکل ایسے ہی جیسے ہم لوگ نیک، ایمان دار، مخلص، نمازی پرہیزی اور محبِ وطن شخص تلاش کرتے ہیں (جو ڈھونڈے سے بھی نہیں ملتا) تو پھر ان کو بھی حق ہے کہ وہ اپنے بھی اپنے معیارات کے حساب سے دوستوں اور دشمنوں کا انتخاب کرلیں۔ کیونکہ بقول غالب
وفاداری بہ شرطِ استواری اصل ایماں ہے
مرے بت خانے میں تو کعبہ میں گاڑھو برہمن کو
:-)
وکیل ساب ایسی محفلوں میں نہ جایاکریں
سنا ہے کہ خربوزے کو دیکھ کر ہدوانہ رنگ پکڑتا ہے
وکیل صاحب آپ اس محفل میں کیا کررہے تھے۔
اسے کہتے ہیں ٹیلنٹ کی پیچان
او تیری!۔۔۔۔
دیکھئے آپ منافق ہیں وہ نہیں۔۔ ان کا معیار بھی آپکے سامنے ہے۔ آپ کا ووٹ تو ضائع ہی ہو گا۔۔ ط:
امید ہے اس سے آپکی مراد اردو بلاگران کی محفل نا ہوگی :)
ویسے ہمارے سیاسی منظرنامے کے اعتبار سے ایلیجیبلٹی کی شرائط تو کم و بیش درست ہی معلوم ہوتی ہیں۔ نیز وہ کیا کہتے ہیں
صحــبت صـالــح ترا صـالح كند صـحــبت طــالـع ترا طــالـع كند
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے
نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔