tag:blogger.com,1999:blog-10920402.post5756181492252985578..comments2023-11-16T13:00:24.607+05:00Comments on بے طقی باتیں بے طقے کام: قائداعظم، جگن ناتھ آزاد اور قومی ترانہ؟Shoiab Safdar Ghummanhttp://www.blogger.com/profile/11379422355489664331noreply@blogger.comBlogger3125tag:blogger.com,1999:blog-10920402.post-83328062918774668322010-06-13T11:53:40.164+05:002010-06-13T11:53:40.164+05:00آپ کا اندازہ یوں غلط ہوا کہ انہوں نے اس پر لکھا نہ...آپ کا اندازہ یوں غلط ہوا کہ انہوں نے اس پر لکھا نہیں بس شہئر کیا!!! باقی اپ واقعی سمجھ دار ہیں میں بھی کام ہو جانے کے بعد سمجھ جاتا ہوں کہ یہ کس نے کرنا تھا اور اُس نے ہی کیا ہے۔ :(Shoiab Safdar Ghummanhttps://www.blogger.com/profile/11379422355489664331noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-10920402.post-45101775436678152922010-06-13T11:26:16.595+05:002010-06-13T11:26:16.595+05:00پچھلے اتوار کو صفدر محمود کا جب یہ مضمون آیا تو مج...پچھلے اتوار کو صفدر محمود کا جب یہ مضمون آیا تو مجھے خیال آیا کہ بلاگ کی دنیا میں کون دو لوگ اس پہ ضرور کچھ لکھیں گے تو جن دو کا خیال آیا تھا۔ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ انہوں نے اس پہ لکھا۔ پھر بھی جناب ڈفر صاحب کہتے ہیں کہ آپ زیادہ سمجھتی ہیں؟عنیقہ نازhttps://www.blogger.com/profile/11189785018959059024noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-10920402.post-49017195824802285692010-06-13T11:10:11.017+05:002010-06-13T11:10:11.017+05:00اتفاق سے آج صبح ہی ميں نے ڈاکٹر صفدر محمود صاحب کی...اتفاق سے آج صبح ہی ميں نے ڈاکٹر صفدر محمود صاحب کی اس تحرير کو شائع کيا ہے<br />آپ کے اسے شائع کرنے کا مجھے يہ فائدہ ہوا کہ ميں اپنا تجربہ بيان کر سکوں <br />جب پاکستان بنا تو ميری عمر 10 سال تھی ۔ اُس زمانہ ميں مسلمان بوڑھوں سے لے کر بچوں ميں جو شعور اور جذبہ پايا جاتا تھا اور جتنا قائد اعظم اور پاکستان سے لگاؤ تھا اس کا اندازہ آج کی نسل نہيں کر سکتی ۔ 14 اور 15 اگست 1947ء کی درميانی رات کو پاکستان کا اعلان سننے کيلئے ميرے اندازے کے مطابق تمام مسلمانانِ ہند جاگ رہے تھے ۔ جب رات 11 بج کر 57 منٹ پر اعلان ہونے کے ساتھ ہی ريڈيو پر آواز آئی "يہ ريڈيو پاکستان ہے" تو شايد ہی کوئی مسلمان ہو گا جس نے جوش ميں اللہ اکبر اور پاکستان زندہ باد کا نعرہ نہ لگايا ہو ۔ اس کے بعد ريڈيو پاکستان سننا روزانہ کا معمول تھا ۔ مجھے جو ترانہ ان دنوں کا ياد ہے اس کے بول يہی تھے<br />توحید کے ترانے کی تانیں اڑانے والےافتخار اجمل بھوپالhttp://www.theajmals.comnoreply@blogger.com