tag:blogger.com,1999:blog-10920402.post1633896647027837778..comments2023-11-16T13:00:24.607+05:00Comments on بے طقی باتیں بے طقے کام: مانگے کا عذابShoiab Safdar Ghummanhttp://www.blogger.com/profile/11379422355489664331noreply@blogger.comBlogger4125tag:blogger.com,1999:blog-10920402.post-30437104885606100962012-03-12T18:07:10.728+05:002012-03-12T18:07:10.728+05:00راشد کامران صاحب نے نقطہ درست اُٹھایا ہے جس کا شای...راشد کامران صاحب نے نقطہ درست اُٹھایا ہے جس کا شاید سبب یہ ہے کہ راشد کامران صاحب آج 15 سال قبل پاکستان میں تعلیم سے فارغ ہوئے ہوں گے ۔ آئے دن ایسے واقعات پیش آتے ہیں جن کے بعد ردِ عمل یہی ہوتا ہے کہ تعلیم نے ان لوگوں کا کچھ نہیں بگاڑا ۔ ایک واقع جو آج ہی پونے پانچ بجے بعد دوپہر پیش آیا ہے رقم کرتا ہوں ۔ میں ایف 8 مرکز میں کچھ اشیاء جریدنے گیا تھا ۔ وہاں سے باہر کوہستان روڈ کی طرف لکنے لگا تو کوہستان روڈ پر جس سڑک پر میں تھا اُس کے سامنے ایک کار کھڑی تھی جس میں لاؤنج سوٹ میں ملبوس ایک پڑھے لکھ جوان مع ایک پڑھی لکھی جوان عورت کے جس کا دوپٹہ بھی نہ تھا موجود تھے اور سڑک پر کھڑے اپنے جیسے جوان سے باتیں کر رہے تھے ۔ میں نے کچھ منٹ انتظار کیا پھر ہلکا سا ہارن دیا مگر بے سود ۔ جب کوہستان روڈ پر ٹریفک بند ہو گئی تو میں کار کو اپنے داہنی طرف لے جا کر ا(س کار کے داہنی طرف رُکا اور پوچھا "آپ کی گاڑی خراب ہو گئی ہے کیا ؟" جواب ملا "نہیں ۔ میں ابھی جاتا ہوں"۔ میں یہ کہہ کر چل دیا "دیکھنے میں تو آپ پڑھے لکھے لگتے ہیں"۔ مگر موصوف وہیں کھڑے رہے ۔<br />میں نے تعلیم کے حوالے سے ماضی میں کئی تحاریر لکھی تھیں ۔ ایک یہاں پر دیکھ لیجئے <br />http://www.theajmals.com/blog/2009/08/17افتخار اجمل بھوپالhttp://www.theajmals.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-10920402.post-52139355423969913392012-03-12T10:01:00.971+05:002012-03-12T10:01:00.971+05:00محترم راشد کامران یہ دیکھنے میں آیا ہے ان پڑھ و نا...محترم <a href="#c7725808593558598233" rel="nofollow">راشد کامران</a> یہ دیکھنے میں آیا ہے ان پڑھ و نا خواندہ افراد کی جہالت انہیں ایک خاص طرح کے خوف میں مبتلا رکھتی ہے!! اس نظام تنظیم کے سب سے بڑی خرابی اس کا تدریسی مواد نہیں بلکہ اس میں ذاتی طور پر موجودہ معلم کا اخلاقہ میعار ہے!۔<br />میں ذاتی سطح پر یہ خیال کرتا ہوں کہ استاد معاشی لالچ و اخلاقی کمزوری کی بنائ پر ایک اچھا معاشرہ بنانے میں ناکام ہو رہا ہے۔ اور چونکہ وہ نظام تعلیم کا بنیادی حصہ ہے اس بناء پر نشانے کی زد میں تدریسی نظام بھی آ جاتا ہے!۔<br />مگر اس سب باتوں کے ساتھ ساتھ میں ناخواندگی کو ہر گز پسند نہیں کرتا!۔Shoiab Safdar Ghummanhttps://www.blogger.com/profile/11379422355489664331noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-10920402.post-77258085935585982332012-03-12T08:53:41.600+05:002012-03-12T08:53:41.600+05:00میں قطعا آپ کے مشاہدے کو غلط قرار دینے کی کوشش نہ...میں قطعا آپ کے مشاہدے کو غلط قرار دینے کی کوشش نہیں کروں گا لیکن آخری پیرا سے ایک ابہام یہ پیدا ہوگیا ہے کہ کیا واقعی تعلیم کو اس بگاڑ کا سزاوار ٹہرانا چاہیے یا نہیں؟ عمومی مشاہدہ تو یہ کہ بددیانتی تعلیم یافتگی سے راست متناسب نہیں۔ <br />میں، آپ اور اس بلاگ کے اکثر قارئین اسی تعلیمی نظام کی پیداوار ہیں۔ کیا ہم یہ سمجھتے ہیں کہ بغیر اس تعلیم کے ہم اس وقت زیادہ ایماندار یا بہتر میعار زندگی رکھ سکتے تھے؟ کیا ہم یہ پسند کریں گے کہ ہمارے بچے اسی تعلیمی سلسلے سے نا گزریں تاکہ وہ زیادہ ایماندار ہوسکیں؟راشد کامرانhttp://www.myurdublog.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-10920402.post-59048158397893386082012-03-11T18:24:58.844+05:002012-03-11T18:24:58.844+05:00شعیب صفدر صاحب ۔ آپ کا نقطہ نظر تو مبصر نے ثابت کر...شعیب صفدر صاحب ۔ آپ کا نقطہ نظر تو مبصر نے ثابت کر دیا ہے ۔ جب جامعات میں پڑھانے والے اُستاذ ایسے ہوں گے تو طلباء کیسے ہوں گےافتخار اجمل بھوپالhttp://www.theajmals.comnoreply@blogger.com