Pages

3/30/2010

بڑا کھلاڑی کون؟


لو کر لو گل! ہماری معلومات کی حد تک تو بڑا کھلاڑی وہ ہوتا ہے جو بڑا کھیل کھیلے مگر اب ہم خود پریشان ہیں بڑا کھیل کس نے کھیلا ہے؟ مرزا نے یا ملک نے؟ ملک صاحب اس سے قبل بھی دو ہندوستانی لڑکیوں کے ساتھ چکر چلا چکے ہیں ایک عائشہ جو حیدرآباد سے تھی (ثانیہ اور عائشہ دونوں دوست ہیں) اور دوسری سابق مس ہندوستانی سیالی بھگت، لگتا ہے وہ ابتدا ہی سے ہندوستان کو ہی اپنا سسرال بنانا چاہتے تھے۔
اب جیسا کہ یہ بات کنفرم ہو گئی ہے کہ ثانیہ مرزا عنقریب ثانیہ ملک بننے جا رہی ہیں تو ہم اُن کو مبارک باد دیتے ہیں باقی ہمیں افسوس ہے کہ ہمارے بھائی کی خوشیاں ماند پڑ گئی ہیں!۔ اس سےقبل بھی دل جلا سہراب کے نام پر خط میں انہیں ایسا طیش دلا چکا کہ جناب نے منگنی ہی توڑ ڈالی جس پر محترم  نے خوشیاں منائی تھیں۔ اب دیکھے آخری خط میں کیا کرتے ہیں یار ہون بے غیرتی  نہ کری!۔
ویسے سنا ہے سابقہ مس انڈیا تو زبانی مان چکی تھی میڈیا پر شعیب ملک سے محبت کو! اور کہتی تھی "عشق نہ پوچھے ذات پات" ۔ دوسری طرف عائشہ بھی جان کو آ گئی تھی!  لیکن مجال ہے جو سرحد پار آنکھ مٹکے سے باز آیا ہو یہ! اور پہلی منگنی ختم کروا کر ثانیہ سے اپنی شادی کی تاریخ 11 اپریل رکھوا لی ہے ۔ بات بھی تب کھلی جب شادی کی دعوت دی جانے لگی! (یہ بات میڈیا میں نہیں آئی)۔ ثانیہ کے والد نے کنفرم کر دیاہے اور شعیب ملک کے ٹویٹر اکاونٹ پر سے بھی اس کی تصدیق ہو گئی ہے جبکہ دوسری جانب میڈیا پر خبر آنے پر جہاں ثانیہ خوش ہیں وہاں ہی اُن کا دعوی ہے کہ شعیب ملک ٹویٹر پر ہے ہی نہیں بڑی خبر ہے محترمہ کو، تلاش کے باوجود دونوں کی ایک ساتھ تصویر تو دور کی بات کوئی ایسا حوالہ بھی نہیں ملا جہاں دونوں نے ایک دوسرے کی تعریف کی ہو ۔ بڑے میسنے ہیں۔
اس قصے کے بعد فراز بھی میدان میں اُتر آیا ہے! عرض کیا ہے جیسا کہ مجھ تک پہنچا!

انڈیا نے ہمارا پانی روک لیا تو کیا ہوا فراز
ہم نے بھی تو پوری ثانیہ مرزا چھین لی ہے
___________

آئی پی ایل سے ہمارے گیارہ کھلاڑی مسترد ہوئے فراز
لو جاؤ ثانیہ مرزا نے تمام ہندوستانوں کو ہی مسترد کر دیا

یہ شعر صرف مذاق میں ہیں جو ایس ایم ایس میں چل رہے ہیں!

3/26/2010

گھر داماد



نکاح ناموں میں ایسی بھی شرائط ہوتی ہیں!


3/21/2010

درست تصور؟

دھشت گرد کا حلیه کیا ھوتا ھے؟
یه بھی کوئی پوچھنے والی بات ھے سب کو معلوم ھے.
تم مجھے بتاؤ تو.
وه جس کی ڈارھی ھو، کندھے پر لال رومال ھو! شلوارقمیض پھنتاھو وجه بے وجه الله کے خوف کا حواله دیتا ھو اور جهاد کی تلقین کرتا ھو.
ایک منٹ! تم کس کا حلیه بتا رھے ھو؟
دھشت گرد کا.
کھاں دیکھا تم نے؟
پی ٹی وی کے ڈرامے میں!
اور امن پسند کا کیا روپ ھوتاھے.
سادھ سی بات ھے. جو دھشت گرد سے نفرت کرتا ھو. نئے خیالات کاحامل ھو. اورجس کی ایک گرل فرینڈھو جس کااس کے گھر والوں کو علم نه ھو.
نئے خیالات سے مراد کیا ھے؟
مغربی بھائی!
یه بھی پی ٹی وی پردیکھاھے؟
ھاں
ٹھیک جارھے ھیں! کیابات ھے

(موبائل سے تجرباتی تحریر)

3/20/2010

کمالات جاری ہیں۔

یہ کیا مذاق ہے دہلی پاکستان میں آ گیا ہے! ہم سمجھنے سے قاصر ہیں! پنجاب پولیس نے پہلے ہی مشکل سے اشتہاری بدلہ اُتارہ تھا کہ اب دہلی کو بھی پاکستان میں شامل کر دیا گیا ہے۔ ہمارے ایک ساتھی کا کہنا ہے اشتہارات میں نئی سوچ تبدیلی کی راہ پیدا کر سکتی ہے مگر یہاں تو تبدیلیاں ہی تبدیلیاں نظر آ رہی ہیں مگر اب تک سوتے پڑے ہیں۔
اب کے بھارتی ریلوے نے اپنی نئی ٹرین کے روٹ کا جو نقشہ شائع کیا ہے اُس میں دہلی کو پاکستان میں دیکھایا ہے۔ اشتہار و رپورٹ ذیل میں ہے۔




بشکریہ: ریحان

3/19/2010

کمال ہم بھی کرتے ہیں!

دو ماہ قبل بھارتی اخبارات میں پاکستانی ایئرچیف مارشل کا کی تصویر شائع ہوئی تھی ضروری تھا ۔ ایک اُدھار ہو گیا تھا حکومت پر کہ جواب دے خدا خدا کر کے اس احسان کا بدلہ اُتار دیا گیا ہے آج کے پنجاب کے اخبارات میں پنجاب پولیس پاکستان کی جانب سے اپیل والے اشتہار میں انہوں نے اپنالوگو بھارتی پنجاب پولیس کے لوگوں سے بدل دیا ! یو ں احسان ختم۔ اشتہار ذیل میں ہے۔


یا ممکن ہے طالبان کے خلاف اشتہار سرحد پار سے اسپانسر ہوا ہو

3/15/2010

طالبانی لیگ

"اوئے کچھ سنا تو نے؟"
کیا ہوا؟
"سنا ہے شہباز شریف پنجاب کا خادم اعلی طالبان بن گیا ہے"
کیوں؟ کیا اُس نے کہیں خود کش حملہ کر دیا کیا؟
"نہیں کہتا ہے ہمارا اور طالبان کا دشمن ایک ہے لہذا طالبان ہم پر حملہ نہ کریں"
مشترکہ دشمن؟ کون
"امریکہ کا ذکر کیا تھا اُس نے"
اچھا بڑا لعنتی ہے؟ امریکہ کو دشمن سمجھتا ہے!۔
"ہاں ناں"
چلو خیر ہے اُسے یہ تو پتہ نہیں چلا ناں طالبان کون ہیں؟

3/08/2010

تحفظ و برہنگی

ہمیں نہیں معلوم کبھی برہنگی کو قبول کیا گیا ہو! یہ ہی نہیں بلکہ یہاں تک کہ ننگاپن ہمیشہ گالی ہی رہی ہے، خواہ کوئی معاشرہ ہو یا تہذہب! قریب ہر زبان میں کسی کی بےعزتی کے لئے عام طور پر جو جملے بھی کےجائے اُن میں ایک آدھ ایسا ہوتا ہے جو برہنگی کو ظاہر کرے جیسے ہماری زبان میں "تمہاری اس حرکت میں تمہیں سب کے سامنے ننگا کر دیا"۔ یا خود اس انگریزی زبان کے اس محاورے سے اندازہ لگائے "need makes naked man run" یعنی برہنہ ہونا لامحالہ ایک ناپسندیدہ عمل ہے۔
لباس کا اصل مقصد جسم کو ڈھاپنا ہی رہا ہے باقی تمام فیکٹر ثانوی ہیں۔ جسم کی بےپردگی کسی طور پر تنہائی میں بھی جائز نہیں یعنی خود سے پردہ بھی ضروری ٹہرا اس کے کئی اخلاقی و نفسیاتی پہلو ہیں۔ ہمارے دین میں تو علاج کے لئے بھی ضرورت سے ذیادہ برہنہ ہونا درست نہیں! حیاء ایمان کا حصہ ہے۔ ایسے میں کسی اور شکل میں ایسا کرنا کیسے ٹھیک ہو سکتا ہے؟
دوسروں کو برہنہ دیکھنے کا شوق رکھنا ایک بیماری بھی ہے! ہم نے ایسے لوگوں کو لوگوں کو برہنہ دیکھنے والے آلہ (چشمہ) کے ہونے اور اُس کو خریدنے کی خواہش کرتے دیکھا ہے لگتا ہے اسی شوق کے مکمل کرنے کے سلسلے میں آج کل امریکہ و چند ایک مغربی ممالک میں ایئرپورٹ پر ایسے سکینر لگائے ہی جو لباس کے بغیر جسم دیکھ لیتے ہیں! دہشت گردی کی جنگ میں ہم جن کے اتحادی ہیں انہوں نے خاص کر پاکستانیوں کو ننگا کرنے کا انتظام اپنے ایئرپورٹ پر کر رکھاہے۔ کئی یار دوست اس اسکینر سے گزرنے سے انکار کر چکے ہیں جن میں چند ہمارے سینیٹر تو امریکہ میں داخل ہوئے بغیر ہی انکار پر واپس آ گئے! ایک ہندوستانی اداکار شاہ رخ اپنے ان اسکینرز سے گزرنے کی داستان سنا چکا ہے۔
اس اسکینر سے انسانی جسم کے خدوخال اور اُس پر سادہ سا Nagatrive ٹول کے استعمال سے اس شکل یوں ہو جاتی ہے۔ کیا اس کو ایک سالم رنگین تصویر میں بدلنا مشکل ہو گا؟

یوں تو اسکینر اسکرین پر جسمانی خدوخال دیکھتے ہوئے اگر کوئی سیکورٹی آفسر غیر مہذب حرکت میں پایا گیا تو اُسے سزا دی جئے گی جو 90 ڈالر تک جرمانے کی شکل میں بھی ہو سکتی ہے، دوسری جانب اسکین سے انکار کرنے والے مسافر کو اپنی سفری اخراجات کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔
کیا آپ اس اسکینر سے گزرنے میں اجتناب کرے گے؟ یا نہیں؟ خاص کر اُس وقت آپ کا رد عمل کیا ہو گا جب مخالف جنس اسکینر کی اسکرین پر نظر رکھے ہوئے ہو اور ایسا ہی اپنے خاندان کے دوسرے افراد کے ساتھ ہونا منظور کریں گے؟
ہمارے دوست کہتے ہیں کہ لو کر لو گل اب امریکہ ملک داخل کرتے ہوئے بھی اور نکالتے وقت بھی ننگا کرے گا!۔ ویسے اپنے تحفظ کے نام پر ہمارے تحفظ پر وار نہیں کیا گیا کیا؟

3/07/2010

چھترول

آج کل میڈیا میں چھترول کافی ان ہے اور ایک چھترول وہ ہے جو سرکاری پولیس عوام کی کرتی ہے دوسری وہ جو عالمی سطح پر ہم خود کروا رہے ہیں! اس پر ہی اشرف مخلص کی یہ نظم شیئر کر رہا ہوں۔


کیوں نہ ہووے انج چھترول
کریئے سبھناں نال دھرول

نفسا  نفسی  د ا  اوہ  عالم
ہر ایک بندہ رج  کے  ظالم
رہندی کسراں کوئی شے سالم
بے  مہار  غولاں  دے  غول

چمبڑی ساہنوں عجب بماری
پیسے دے اسیں رج پجاری
چوراں  ڈاکوواں  دے  حواری
ماڑا  تک  وکھایئے  ڈول

ملا ں  توں  منصفاں  تیک
پیسہ  ہر  بندے  دی  چیک
پیسے  جتھوں  آون  ٹھیک
اک  گنو  سو  مارو  پول

مولاپاک رکھے وچہ میچے
کریئے پٹھے کم اچییچے
بے غیرت ماں بھین تو ویچے
بوہجے  پ ا لئے   ر قم  اڈول

امریکہ  بم  ماری  جا و ے
رہبر  بس  پچکاری  جا و ے
خالی بتے  ساری  جا  و ے
جھوٹھ دے نرے وجاوے ڈھول

بھلے  رب  دے  سب  فرمان
دنیا  وچہ  نہ  عزت  آن
کھایئے جھوٹھے قسم قرآن
مکریئے کر کے ہر ایک قول

کیوں نہ ہووے انج چھترول
کریئے سبھناں نال دھرول