Pages

10/21/2015

مردے کو اب موت نہیں ہے

آنکھ کا پانی اور تیری یاد!
پچھتاوے کی انوکھی آگ.

صبح صبح جو رو لیتا ہوں
غم کا غبار دھو لیتا ہوں

دن گزرے گا جدوجہد میں
رات پھر ہو گی تیری یاد

غلطی کا کوئی مداوا نہیں ہے
سینہ کوبی ہرگز دعوی نہیں ہے

تکلیف ہے مگر چوٹ نہیں ہے
مردے کو اب موت نہیں ہے


0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔