Pages

4/14/2013

ووٹ کس کو؟

الیکشن کا زور ہے! میڈیا ہو یا شوشل میڈیا، گھر ہو یا گلی، دفتر ہو یا بازار، ہر طرف سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں! ہر ایک کا لیڈر عمدہ و با کمال ہے۔ اُس سے اچھا و اصولوں والا کوئی اور نہیں ہے۔ جس سے پوچھو وہ اپنے رہنما کو ہی قابل بتاتا ہے۔ اگر کسی وجہ سے کسی جگہ ہونے والی کسی بچث میں یہ ثابت ہو جائے کہ اُس کی چنے گئے لیڈر میں کوئی خامی یا کمزوری ہے یا ماضی میں وہ کوئی غلط کام کر چکا ہے تو جواب میں سامنے والا آپ کے ممکنہ انتخاب میں کیڑے نکالے گا یا کیڑے ڈالنے کی کوشش کرے گا!
ہم میں سے اکثر ایسے ہیں جو ووٹ ڈالتے ہوئے شخصیت پسندی کے شکار ہیں! انتخاب یقین شخصیت کے نام پر کیا جانا ہے مگر شخصیت ہی کا انتخاب کیوں؟
الیکشن ہم میں سے کتنے جانتے ہیں کہ منشور واقعی اہم ہے؟ اور ہم میں سے کتنے آگاہ ہیں کہ سابق حکمرانوں نے پہلے کیا منشور دیا تھا؟ اور اُس میں سے انہوں نے کون سا منشوری نقطہ یا وعدہ پورا کیا؟
کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ آپ کی سیاسی جماعت کا تعلیم ، صحت، مواصلات، و دیگر شعبہ زندگی سے متعلق کیا منشور ہے؟ مجھے یقین ہے اکثریت نا واقف ہو گی! بلکہ سچ کہو تو سابقہ تجربہ سے تو یہ معلوم ہوتا ہے منشور پیش کرنے والے خوداُسے ایک کاغذ کے ٹکڑے سے ذیادہ اہمیت نہیں دیتے۔
ایسے میں میں اب تک کم از کم ووٹ دینے سے متعلق کوئی فیصلہ کرنے میں دشواری محسوس کر رہا ہوں!

3 تبصرے:

کائناتِ تخیل نے لکھا ہے کہ



ابھی تو یہ ہی نہیں معلوم کہ "ہماری (عوام کی )" سیاسی جماعت کون سی ہے، علم ہو گا تو تعلیم کا خیال آئے گا نا

علی نے لکھا ہے کہ

http://www.facebook.com/photo.php?v=150055361837708

;)

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

آپ نے بالکل درست لکھا ہے ۔ ہماری قوم جب زبان یا دل کی بجائے دماغ سے سوچنے لگ جائے گی تو اچھے لوگ چنے گی جو ملک کو ترقی کی طرف گامزن کریں گے ۔ ابھ کچھ خودغرضی میں ڈوبے ہیں اور کچھ سب کو چور کہہ کر اپنا بہت قیمتی ووٹ اپنے پاس ہی رکھنا چاہتے ہیں تھوڑے سے ہیں جو دماغ سے سوچ کر ووٹ دیں گے ۔ رہے لیڈران تو انہیں دوسروں میں کیڑے نکالنے سے فرصت نہیں ۔ جو کام سامنے نظر آ ہے ہیں وہ ہیں موٹر وے ۔ دانش سکولز ۔ ایجوکیشن فاؤنڈیشن ۔ یہ سب کام صرف پنجاب میں ہوئے ہیں

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بد تہذیب تبصرے حذف کر دیئے جائیں گے

نیز اپنی شناخت چھپانے والے افراد کے تبصرے مٹا دیئے جائیں گے۔